اسلام آباد: پاکستان نے عالمی برادری پر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں امن عمل کے لیے ہماری کوششیں تیز ہونے سے فوائد حاصل ہوں گے۔

وزیراعظم نواز شریف کے مشیر خارجہ امور خارجہ سرتاج عزیز نے میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ وارسا میں اگلا نیٹو اجلاس دہشت گردی، انتشار اور خطے میں جاری تنازعات کے تناظر میں ہورہا ہے۔

سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ گزشتہ ہفتے افغانستان، بنگلہ دیش، عراق، سعودی عرب اور ترکی میں دہشت گرد حملے ہوئے، لیکن عالمی برادری کے اتحاد اور تعاون سے ہی دہشت گردی سے نمٹا جاسکتا ہے۔

مشیر برائے امور خارجہ کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان میں کامیاب ضرب عضب اور ملک کے دیگر حصوں میں جاری آپریشنز کے مثبت نتائج مل رہے ہیں اور ان کامیابیوں کے ثمرات پاکستان کے عوام تک پہنچنا شروع ہوگئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عالمی برداری کی جانب سے پاکستان کی کامیابیوں کا اعتراف قابل تعریف ہے۔

مزید پڑھیں:’افغانستان میں 2017 تک 8400 امریکی فوجی موجود رہیں گے‘

افغان امن عمل کے حوالے سے سرتاج عزیز نے کہا کہ افغانستان میں امن کے لیے ہماری کوششیں تیز ہونے سے فوائد حاصل ہوں گے۔

واضح رہے کہ نیٹو اجلاس پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں 8 اور 9 جولائی کو ہونے جارہا ہے، جس میں ترکی کے صدر رجب طیب اردگان اور امریکا کے صدر براک اوباما کے علاوہ 28 ممالک کے سربراہان شرکت کررہے ہیں۔

اجلاس میں افغان افواج کی مالی معاونت، خطے میں داعش کو شکست دینے اور روسی جارحیت کے حوالے سے موضوعات زیرِ بحث آئیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں