برہان وانی کی ہلاکت کے بعد کشمیر میں مظاہرے، 22 ہلاک

11 جولائ 2016
ہندوستانی نیم فوجی اہلکار کرفیو کے دوران سری نگر کی سڑکوں پر گشت کررہے ہیں —فوٹو / اے ایف پی
ہندوستانی نیم فوجی اہلکار کرفیو کے دوران سری نگر کی سڑکوں پر گشت کررہے ہیں —فوٹو / اے ایف پی

سری نگر: حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد ہندوستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے اب تک 22 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

امریکی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق مشتعل مظاہرین نے کرفیو کو توڑتے ہوئے حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی۔

یہ بھی پڑھیں:برہان مظفر وانی کون تھا؟

پولیس کے ڈائریکٹر جنرل کے راجیندرا کا کہنا تھا کہ برہان وانی حزب المجاہدین کے چیف آف آپریشنز تھے جو جمعہ 8 جولائی کو ہندوستانی فورسز کے چھاپے کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہوئے۔

انہوں نے بتایا کہ ہندوستانی فورسز نے خفیہ اطلاع پر جنوبی کشمیر کے علاقے کوکرناگ میں ایک گاؤں پر چھاپہ مارا تھا۔

وانی کی ہلاکت کے بعد ہندوستانی حکام نے کشمیر کے مختلف علاقوں میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کردیا تھا تاہم اس کے باوجود مظاہرین پر قابو پانا مشکل ثابت ہورہا ہے۔

نیم فوجی دستے اور پولیس کے اہلکار حساس علاقوں کا گشت کررہے ہیں، دکانیں اور کاروبار بند ہے جبکہ موبائل فون سروس بھی معطل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہندوستانی فوج کے ہاتھوں 17 کشمیری ہلاک

سری نگر میں بعض مشتعل مظاہرین نے کرفیو توڑتے ہوئے احتجاج میں شرکت کی۔

واضح رہے کہ 22 سالہ وانی گزشتہ پانچ برس سے کشمیریوں کی مزاحمتی تحریک کے ایک اہم رہنما کے طور پر سامنے آئے تھے، جن کے والد اسکول کے ہیڈ ماسٹر ہیں اور وہ اکثر انٹرنیٹ پر ویڈیو پیغام جاری کرتے رہتے تھے، جس میں نوجوانوں کو ہندوستانی تسلط کے خلاف تحریک میں شمولیت کی دعوت دی جاتی تھی۔

وانی کی ہلاکت کی خبر پھیلتے ہی لوگ مشتعل ہوگئے اور انہوں نے ہندوستانی پولیس اور نیم فوجی اہلکاروں پر پتھراؤ شروع کردیا اور 'گو انڈیا گو' کے نعرے لگائے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس اور پیراملٹری فورسز کی بعض چوکیوں پر حملے بھی کیے گئے جبکہ ہندوستان کے حامی بعض سیاستدانوں کے گھروں کو بھی نذر آتش کیا گیا۔

ہفتے اور اتوار کو ہونے والی جھڑپوں میں 19 عام شہری اور ایک پولیس اہلکار ہلاک ہوا، اس دوران سیکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے فائرنگ کی اور آنسو گیس کا بھی استعمال کیا۔

مزید پڑھیں:حزب المجاہدین کے کشمیری کمانڈر کی ہلاکت پر پاکستان کی مذمت

پولیس کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے زیادہ تر افراد کی عمریں 26 سال سے کم ہیں، ہندوستانی فوجیوں سے جھڑپوں میں 150 شہری اور 90 حکومتی فورسز کے اہلکار زخمی بھی ہوئے۔

زخمی ہونے والے 10 شہریوں کی حالت انتہائی نازک بتائی جارہی ہے۔

پاکستان نے بھی کشمیری رہنما برہان وانی اور دیگر بے گناہ کمشیریوں کی ہلاکت کو ماورائے عدالت قتل قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی تھی اور ایسے اقدامات کو کشمیریوں کے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔


تبصرے (0) بند ہیں