لاڑکانہ، کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کا کہنا ہے کہ رینجرز کو کراچی کے علاوہ سندھ کے دیگر حصوں میں خصوصی اختیارات حاصل نہیں ہیں۔

لاڑکانہ میں پریس کانفرنس کے دوران قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ سنگین جرائم پر قابو پانے کے لیے رینجرز کو صرف کراچی میں خصوصی اختیارات دیئے گئے ہیں، جبکہ رینجرز کو کراچی کے علاوہ سندھ کے دیگر حصوں میں خصوصی اختیارات حاصل نہیں ہیں۔

واضح رہے کہ چند روز قبل رینجرز نے لاڑکانہ سے وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال کے فرنٹ مین اسد کھرل کو گرفتار کیا تھا۔

تاہم میڈیا رپورٹس کے مطابق سہیل انور سیال کے بھائی طارق سیال نے مداخلت کرکے اسد کھرل کو رینجرز کی حراست سے فرار کرادیا تھا، جس کے بعد سے رینجرز اور صوبائی حکومت کے درمیان تناؤ پایا جاتا ہے۔

کراچی کے حوالے سے قائم علی شاہ نے کہا کہ کراچی میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہورہی ہے، کافی عرصے بعد امجد صابری کے قتل اور اویس شاہ کے اغوا کے 2 بڑے واقعات ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں اس وقت اسٹریٹ کرائمز کی وارداتیں ہورہی ہیں، جن پر قابو پانے کے لیے پولیس کو جدید ہتھیاروں سے لیس کیا گیا ہے۔

ڈی جی رینجرز کا وفاقی وزیر داخلہ سے رابطہ

ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور سندھ میں اختیارات ملنے میں تاخیر پر مشاورت کی۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ رینجرز نے جانوں کی پروا کیے بغیر کراچی میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنائی، جبکہ رینجرز کی کراچی میں امن کی کاوشیں ضائع نہیں ہونے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں رینجرز کی تعیناتی اور کراچی آپریشن باہمی مشاورت سے شروع کیا گیا اور رینجرز کے اختیارات میں توسیع کے لیے وفاقی حکومت اپنا آئینی و قانونی کردار ادا کرتی رہے گی۔

چوہدری نثار کا قائم علی شاہ کو خط

ڈان نیوز کے مطابق کراچی میں رینجرز کے اختیارات میں توسیع کے معاملے پر وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کو خط بھی لکھا ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں امن و امان کی بحالی میں رینجرز نے اہم کردار ادا کیا، جبکہ اختیارات دینے میں تاخیر آپریشن کو متاثر کرے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں