اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ صوبوں کو منتقل ہونے والے ادارے وفاق میں دوبارہ قائم کرنا مناسب نہیں ہوگا جبکہ صوبوں کو اختیارات کی منتقلی کا عمل روکا گیا تو تاریخ اپنا حساب خود لے گی۔

سینیٹ کے 44ویں یوم تاسیس پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے رضا ربانی کا کہنا تھا کہ کالا باغ ڈیم پر صوبائی اسمبلیوں کی قراردادوں کے برعکس ایک بیورو کریٹ کے اس کی حمایت میں بیانات اخبارات کی زینت بنے ہوئے ہیں، حکومت اگر کالا باغ ڈیم کو پالیسی کا حصہ بنانا چاہتی ہے تو معاملہ مشترکہ مفادات کونسل میں لے جائے۔

نصاب بورڈ کے قیام کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے نصاب بورڈ کا قیام غیر آئینی ہے۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ وفاق کی طرف سے ایک صوبے میں اپنی شرائط پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے دستے بھیج دینا صوبے پر چڑھائی کرنے کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک صوبے میں چھوٹو گینگ، بچوں کے اغوا اور جی ایچ کیو حملے کے بعد بھی کہا جاتا ہے کہ نظام ٹھیک چل رہا ہے۔

سیمینار سے بلوچستان اور خیبر پختونخواہ اسمبلی کے اسپیکرز نے بھی خطاب کیا اور وفاق کو درپیش چیلنجز میں سینیٹ کے کردار پر روشنی ڈالی۔

تبصرے (1) بند ہیں

Israr Muhammad Khan Aug 06, 2016 07:53pm
رضاربانی صاحب درست فرمارہے ھیں وفاق صوبوں کے اختیارات میں مداخلت نہ کریں ہر صوبے کو اپنا جائز حق دیں کالاباغ ڈیم مردہ گھوڑا ھے اس میں جان ڈالنے کی کوشش خطرناک ھوگی