اظہرالدین اور یونس کی فون پر کیا بات ہوئی؟

17 اگست 2016
ڈبل سنچری بنانے کے بعد یونس خان کا ایک انداز۔ وٹو اے ایف پی
ڈبل سنچری بنانے کے بعد یونس خان کا ایک انداز۔ وٹو اے ایف پی

کراچی: ہندوستان کے سابق کپتان محمد اظہر الدین نے محسوس کیا کہ یونس خان کریز سے باہر نکل کر کھیلنے کی وجہ سے جدوجہد کر رہے ہیں اور یہی دیکھتے ہوئے انہوں نے اوول میں پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان چوتھے ٹیسٹ میچ سے قبل 38 سالہ بلے باز کو فون کال کی۔

انہوں نے منگل کو نجی ٹی وی گفتگو میں کہا کہ سوئنگ کی وجہ سے انگلینڈ میں کریز سے باہر نکل کر کھیلنا ایک مشکل کام ہے لہٰذا میں نے انہیں کام کر کے کہا کہ کریز میں کھڑے ہو کر کھیلیں۔

اوول ٹیسٹ میں ڈبل سنچری بنا کر پاکستان کی انگلینڈ کے خلاف 10 وکٹ سے فتح میں مرکزی کردار ادا کرنے والے یونس نے مین آف دی میچ کا ایوارڈ وصول کرتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ انہیں ہندوستان سے محمد اظہرالدین کی کال موصول ہوئی جنہوں نے ان کی تکنیک پر بات کی اور اس کی مدد سے وہ ڈبل سنچری بنانے میں کامیاب رہے۔

اوول ٹیسٹ سے قبل یونس مستقل جدوجہد کا شکار تھے اور کوئی نصف سنچری بنائے بغیر سیریز میں محض دو مرتبہ 30 سے زائد رنز اسکور کر پائے تھے تاہم اوول میں اسٹار بلے باز نے 218 رنز کی اننگ کھیل کر پاکستان کی فتح کی بنیاد رکھی اور میچ جیت کر گرین شرٹس نے سیریز 2-2 سے برابر کردی۔

38 سالہ بلے باز نے سات گھنٹے طویل اپنی اننگز کے دوران 31 چوکے اور چار چھکے لگائے اور جب وہ بیٹنگ کرہے تھے تو ایسا محسوس ہوتا تھا کہ جیسے وہ انگلینڈ کے بجائے متحدہ عرب امارات کی بیٹنگ کیلئے سازگار وکٹوں پر کھیل رہے ہیں۔

یونس نے اپنی گزشتہ چھ اننگز کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹ میں چند برے دن ہوتے ہیں اور آپ ان سے سیکھتے ہیں۔ میرا کیریئر آپ کے سامنے ہے۔ میں نے پہلے وارم اپ میچ میں سنچری کی تھی۔ اتار چڑھاؤ میرے کیریئر کا حصہ رہا ہے۔

آخر یونس نے اظہر الدین کے مشورے پر عمل کیوں کیا؟

اس بات کا جواب دیتے ہوئے یونس نے کہا کہ ماہرین مجھے ریٹائر ہونے کا مشورہ دے رہے تھے جبکہ اظہر نے تکنیکی پہلوؤں کی نشاندہی کی۔ تو پھر مجھے کس کی بات سننی چاہیے؟۔

یونس نے کہا کہ اظہر الدین ایک عظیم بلے باز رہے ہیں اور انہوں نے راہول ڈراوڈ، اجے جدیجا اور سچن ٹنڈولکر کو عروج تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

'اظہر اور میں نے شارجہ میں ایک دوسرے کے خلاف ایک میچ کھیلا تھا اور جب کبھی بھی میں مسجد میں نماز پڑھنے جاتا تھا تو انہیں وہاں دیکھتا تھا۔ ہماری ملاقات بہت کم ہوئی کیونکہ میرے مقابلے میں وہ بہت بڑے کھلاڑی تھے۔ میں انہیں پسند کرتا ہوں اور ان جیسا فیلڈر بننا چاہتا ہوں'۔

اوول ٹیسٹ میں ڈبل سنچری سے قبل ماہرین کرکٹ ٹی وی پر بیٹھ کر یونس کو انٹرنیشنل کرکٹ سے ریتائرمنٹ لینے کا مشورہ دے رہے تھے تاہم اظہرالدین کا ماننا ہے کہ عظیم پاکستانی بلے باز ابھی بھی دو سے تین سال ملک کی نمائندگی کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

اظہرالدین نے کہا کہ 38 سال کی عمر میں ڈبل سنچری آسان کام نہیں۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ یونس جب تک چاہیں کھیل سکتے ہیں بلکہ درحقیقت پاکستان کرکٹ بورڈ کو یونس سے خود پوچھنا چاہیے کہ ان کا آخری میچ کونسا ہونا چاہیے اور پاکستان کرکٹ کیلئے ان کی خدمات کو دیکھتے ہوئے اس میچ کا جشن منانا چاہیے

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں