ویتنام: امریکی صدر براک اوباما نے فلپائن کے صدر روڈریگو ڈیوٹارٹے کی جانب سے اپنے خلاف توہین آمیز الفاظ استعمال کرنے پر دو طرفہ ملاقات منسوخ کردی۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فلپائنی صدر نے گذشتہ روز ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ وہ ماورائے عدالت قتل اور جرائم کے خلاف جاری جنگ میں امریکی صدر براک اوباما سے لیکچر نہیں لیں گے۔

واضح رہے کہ ان واقعات کے نتیجے میں اب تک 2 ہزار 4 سو کے قریب فلپائنی شہریوں کی جانیں جاچکی ہیں۔

ایک پریس کانفرنس کے دوران جب صحافیوں نے صدر روڈریگو سے اوباما کے لیے کوئی پیغام دینے کو کہا تو انھوں نے امریکی صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، 'آپ کو اپنی عزت کروانی چاہی، بنا سوچے سمجھے بیانات نہ دیں اور نہ ہی سوالات اٹھائیں'۔

ساتھ ہی انھوں نے اوباما کو گالی دی اور کہا کہ 'میں اس فورم پر تم پر لعنت بھیجوں گا'۔

واضح رہے کہ امریکی اور فلپائنی صدر کی منگل 6 ستمبر کو ویتنام کے دارالحکومت میں ایسوسی ایشن آف ساؤتھ ایشین نیشنز کے اجلاس کے موقع پر ملاقات متوقع تھی، جسے براک اوباما نے منسوخ کردیا۔

فلپائنی صدر کو 'افسوس'

فلپائن کے صدر روڈریگو ڈیوٹارٹے—۔
فلپائن کے صدر روڈریگو ڈیوٹارٹے—۔

بعدازاں فلپائنی صدر روڈریگو نے امریکی صدر اوباما کے خلاف اپنے کہے گئے الفاظ پر معذرت کرلی۔

صدر روڈریگو کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا، 'جیسا کہ اس سارے مسئلے کی بنیادی وجہ پریس کی جانب سے کیے گئے سوالات پر میرے تبصرے تھے، تاہم ہمیں امریکی صدر پر ہونے والے ذاتی حملے پر افسوس ہے'۔

روڈریگو کے اس بیان میں مزید کہا گیا کہ 'دونوں فریقین کو بعد کی کسی تاریخ میں دو بدو ملاقات کرنی چاہیے'۔

مزید کہا گیا، 'ہمارا بنیادی مقصد ایک خودمختار خارجہ پالیسی بنانا ہے، جس میں تمام اقوام خصوصاً امریکا کے ساتھ بھی قریبی تعلقات استوار کیے جائیں، جس کے ساتھ ہمارے کافی مضبوط اورپائیدار تعلقات رہے ہیں'۔

واضح رہے کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ فلپائن کے صدر نے سیاستدانوں، سفارت کاروں اورعالمی رہنماؤں کے خلاف اس طرح کی زبان استعمال کی ہے۔

اس سے قبل وہ امریکی سفیر فلپ گولڈ برگ کے لیے ناگواری ظاہر کرنے کے لیے بھی توہین آمیز الفاظ استعمال کرچکے ہیں، جب انھوں نے گولڈ برگ کو گالی دیتے ہوئے کہا تھا کہ ' میں امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ جان کیری کے ہم جنس پرست سفیر سے لڑ رہا ہوں'۔

اسی طرح فلپائن کے صدر روڈریگو، پوپ فرانسس اور دیگر رہنماؤں کے خلاف بھی توہین آمیز زبان استعمال کرچکے ہیں۔

رواں برس اگست میں اقوام متحدہ کی جانب سے منشیات کی لت کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تحقیقات کرنے والے نمائندوں کے ساتھ ایک نیوز کانفرنس کے دوران فلپائنی صدر روڈریگو نے کہا تھا، 'ہوسکتا ہے ہم اقوام متحدہ سے الگ ہونے کا فیصلہ کرلیں'، ساتھ ہی انھوں نے گالی دیتے ہوئے کہا کہ 'اگرآپ لوگ کا برتاؤ اسی طرح سرد رہا تو ہم آپ کو چھوڑ دیں گے'۔

جنوری 2015 میں پوپ فرانسس کے دورے کے موقع پر صدر روڈریگو نے پوپ کے لیے نازیبا الفاظ استعمال کرتے ہوئے کہا، 'میں انھیں فون کرنا چاہتا تھا، واپس چلے جائیں، یہاں کا دورہ مت کریں'۔

بعدازاں فلپائنی صدر روڈریگو نے پوپ کے خلاف اپنے بیان پر معافی مانگ لی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں