ماسکو: روسی آرمی کا کہنا ہے کہ جنگ زدہ شام کے مشرقی علاقے میں واقع ایئر بیس پر امریکی اتحادی طیاروں کے فضائی حملوں میں 60 سے زائد شامی حکومتی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق روسی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ امریکی اتحاد کی جانب سے، ڈیر ایزور ایئر بیس میں داعش کے جنگجوؤں سے گِھری ہوئی شامی فورسز کے خلاف 4 فضائی حملے کیے گئے۔

بیان میں کہا گیا کہ فضائی حملے شام کے پڑوسی ملک عراق سے آنے والے ایف سولہ اور اے ٹین جیٹ طیاروں نے کیے، جس کے نتیجے میں 62 شامی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: ترک طیاروں کی شام میں بمباری، 20 شہری ہلاک

امریکی فضائی حملوں کے جواب میں داعش کی جانب سے بھی کارروائی کی گئی، جس کے بعد دہشت گردوں کے خلاف شدید لڑائی کا آغاز ہوگیا۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر امریکا کی جانب سے یہ فضائی کارروائی ہدف کو نشانہ بنانے میں کسی غلطی کا نتیجہ ہے تو اس کے براہ راست اثرات ہوں گے، کیونکہ اس طرح امریکا نے شام میں دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں روس سے تعاون کرنے سے انکار کیا ہے۔

شامی فوج گزشتہ ایک سال سے حملے کا نشانہ بننے والی ایئربیس کے اطراف میں واقع داعش کے ٹھکانوں کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں: شام: فورسز کے فضائی حملے میں 44 افراد ہلاک

شام کی سرکاری نیوز ایجنسی ’ثنا‘ کی رپورٹ میں روسی فوج کے بیان کے حوالے سے مزید کہا گیا کہ ’شامی فوج پر امریکا اور اس کے اتحادی ممالک کا حملہ اس بات کا واضح ثبوت ہے وہ دہشت گرد تنظیم ’داعش‘ کی مدد کر رہے ہیں۔‘

واضح رہے کہ امریکا اور روس کے درمیان چند روز قبل ہی شام میں جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا تھا، جو اس حملے کی وجہ سے صرف 5 روز تک جاری رہا۔

روسی فوج کی جانب سے پہلے ہی کہا جاچکا ہے کہ اگر جنگ بندی کا معاہدہ ختم ہوا توا اس کا ذمہ دار امریکا ہوگا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں