پاکستان کے ابھرتے ہوئے گلوکار علی سیٹھی کو حال ہی میں کوک اسٹوڈیو کے سیزن 9 میں معروف گلوکارہ عابدہ پروین کے ساتھ گانا گانے کا موقع ملا۔

علی سیٹھی نے عابدہ پروین کے ساتھ گانا ریکارڈ کروانے والے روز کا مکمل احوال ڈان کے لیے ایک خصوصی تحریر میں بتایا۔

صبح: میں 11 بجے اٹھا، یہ بہت اچھا دن تھا، اپنے گزشتہ سال کے تجربے سے مجھے ایسا لگا جیسے ہم اسٹوڈیو رات گئے سے پہلے نہیں جائیں گے اور اس وقت بھی ریکارڈنگ شروع کرنے سے قبل ہمیں ریہرسل کا موقع دیا جائے گا، اس لیے دیر سے اٹھنا ٹھیک تھا۔

دوپہر: میں نے چائے پی، چینی سے بھری ہوئی دودھ پتی، تاکہ میرا حلق خشک نہ ہو، میں یہ سب اس لیے کررہا تھا کیوں کہ میں نروس تھا، ظاہر ہے میں عابدہ پروین کے ساتھ گانا گانے والا تھا اور مجھے ان کی بلند آواز کے برابر اپنی آواز کو لانا تھا، میں نے ان کے ساتھ گانے کے لیے ہفتوں پریکٹس کی تھی۔

سہ پہر: ایک موقع پر میں نے خود سے کہا آخر میں نے ایسا کرنے کی حامی کیوں بھری؟ میں شاید کچھ ثابت کرنا چاہتا تھا، میری خواہش تھی کہ میں ایک کلام پڑھوں جو مجھے سکون پہنچائے، تو میں نے خود شیر کے منہ میں ہاتھ دینے۔

شام: اس وقت عابدہ پروین یہاں پہنچ گئیں، وہ میرے برابر بیٹھی تھیں، جس طرح وہ گانے کی پریکٹس کرتی مجھے محسوس ہوگیا تھا کہ ان کے لیے یہ بالکل نارمل ہے، وہ ایسا بالکل نہیں سوچ رہی تھیں کہ میں ان کے برابر بیٹھنے کا مستحق نہیں ہوں۔

رات: ہم نے تین مرتبہ گانے کی پریکٹس کی، شجاع ہمارے ٹریک کے میوزک کمپوزر کے لیے اس میں کوئی مسئلہ نہیں، عابدہ جی نے بھی کوئی اعتراض نہیں اٹھایا، اتفاقاً میری آواز عابدہ پروین کی آواز سے میچ کرگئی۔

ریکارڈنگ کے وقت: آپ ایک احساس میں گھر جاتے ہیں، حیرانی اور تشکر کا احساس، تاکہ آپ الفاظ، موسیقی (اور عابدہ پروین صاحبہ جیسی بلند قامت شخصیت) کا ساتھ نبھا سکیں، وہاں جہاں انسان مکمل طور پر اپنے دل اور جان کے ساتھ گا رہا ہوتا ہے۔

یہ سب تمہارا کرم ہے آقا کے بات اب تک بنی ہوئی ہے

یہ مضمون 2 اکتوبر 2016 کو ڈان سنڈے میگزین میں شائع ہوا

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں