پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے پاکستان میں انڈین ٹی وی چینلز اور انڈین مواد برابری کے حقوق کی بنیاد پر چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ فیصلہ پیمرا اتھارٹی کے اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں کیا گیا۔

اس اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان میں انڈین ٹی وی چینلز اورانڈین مواد نشر کرنے کی اُتنی ہی اجازت دی جائے جتنی کہ انڈین حکومت پاکستانی میڈیا،پاکستانی فنکاروں اور ڈراموں کو دے گی۔

پیمرا اجلاس کے دوران ایک سمری وفاقی حکومت کو ارسال کر دی گئی ہے جس میں واضع سفارشات دی گئیں ہیں کہ پاکستان میں انڈین چینلز اور مواد کی نشریات کو انڈیا کی اجازت سے مشروط کیا جائے۔

اِن سفارشات کے نتیجے میں سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں نافذ کی گئی پالیسی کا خاتمہ ہو گا۔

خیال رہے کہ پرویز مشرف کے دور میں نافذ کی گئی پالیسی کے تحت انڈین مواد کو پاکستان میں نشر کرنے کی اجازت دی گئی تھی اور اب وفاقی حکومت ہی اس کو منسوخ کر سکتی ہے۔

اس پالیسی کی منسوخی تک ٹی وی چینل، ایف ایم ریڈیو اور کیبل آپریٹرزطے شدہ پالیسی کے تحت 6 فیصدانڈین مواد دکھانے کے پابند ہونگے۔ 15 اکتوبر 2016 کے بعد اس حوالے سے سخت کاروائی کا آغاز ہوگا۔

مزید پڑھیں: بھارتی پروڈیوسرز نے پاکستانی فنکاروں پر پابندی عائد کردی

اتھارٹی نے فیصلہ کیا کہ پاکستان میں انڈین چینلز اور مواد چلنے کی اجازت صرف اور صرف اس صورت میں دی جائی گی جب ہندوستان بھی پاکستانی چینلز اور مواد کو نشر کرنے کی اجازت دے گا۔

واضح رہے کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان جاری حالیہ کشیدگی کے باعث انڈین فلم ایسوسی ایشن نے پاکستانی فنکاروں پر ہندوستان میں کام کرنے پر پابندی عائد کردی، اس کے علاوہ ہندوستانی چینل زی زندگی نے بھی پاکستان کے تمام ڈراموں کی نمائش ہندوستان میں روکنے کا اعلان کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: انڈیا میں پاکستانی ڈراموں پر بھی پابندی ؟

ان واقعات کے بعد پاکستانی سینما گھروں کی انتظامیہ نے بولی وڈ کی فلموں کی نمائش پر پابندی لگاتے ہوئے اعلان کیا کہ اب سینماؤں میں پاکستان کی کامیاب فلمیں پیش کی جائیں گی۔

اس دوران ایسی خبریں بھی سامنے آئیں کہ پاکستان میں ہندوستان کے تمام چینلز پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستانی سینما میں بولی وڈ فلموں پر پابندی

چیئرمین پیمرا ابصار عالم کی زِیر صدارت اجلاس میں سیکریٹری داخلہ عارف احمد خان، سیکریٹری انفارمیشن صباء محسن، چیئرمین ایف بی آرناصر محمدخان، محترمہ شاہین حبیب اللہ (ممبر خیبر پختونخوا) محترمہ نرگس ناصر (ممبر پنجاب)جناب سرفراز خان جتوئی (ممبر سندھ) نے شرکت کی۔

تبصرے (2) بند ہیں

الیاس انصاری Oct 03, 2016 08:58pm
یہ سب باتیں ہیں - انڈین چینلز بند ہونگے اور نہ فلمیں ، اور نہ ہی پاکستانی عوام انڈین چینلز اور فلمیں دیکھنا بند کریں گے
anees Oct 04, 2016 08:52am
good decision . but should be applied also