ساؤ پاؤلو: برازیل کی جیل میں دو حریف گروپوں میں ہونے والے خونریز تصادم کے نتیجے میں کم از کم 25 قیدی ہلاک ہوگئے۔

نیوز سائٹ جی آئی نے پولیس حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ریاست روریما کے دارالحکومت بوا وسٹا کی جیل میں ہونے والے خونریز تصادم میں ہلاک افراد میں سے سات کے سر قلم کیے گئے جبکہ چھ کو جلا کر مارا گیا۔

اس تصادم کا آغاز اس وقت ہوا جب مونٹی کرسٹو جیل میں موجود دو حصوں میں سے ایک کے قیدی دوسرے حصے میں گھس گئے۔

تصادم کے وقت جیل موجود ایک قیدی کی بیوی نے بتایا کہ قیدی چھروں اور ڈنڈوں سے مسلح تھے، یہ لڑائی ایک ایسے وقت میں ہوئی جب قیدیوں سے ان کے ملاقاتی ملنے کے لیے آتے ہیں اور یہی وہ وقت تھا جب قیدیوں نے 100 سے زائد افراد کو یرغمال بنا لیا، جن میں سے اکثریت خواتین کی تھی۔

ان قیدیوں کا مطالبہ تھا کہ ایک جج آ کر ان کے مطالبات سنے لیکن اس کے بجائے اسپیشل آپریشن کی پولیس نے ان پر دھاوا بول دیا اور یرغمالیوں کو چھڑا کر دوبارہ جیل کا کنٹرول حاصل کیا۔

ریاست روریما کے سیکریٹری جسٹس اوزیل کاسترو نے کہا کہ تمام یرغمالیوں کو چھوڑ دیا گیا ہے۔

یہ جیل ری ڈی جنیرو سے 2100 میل وینیزویلا اور گیانا سے متصل سرحد پر واقع ریاست میں واقع ہے۔

یونین آف روریما پینل ورکرز کے سربراہ جوآنا مورا نے مقامی اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ جیل کے حوالے سے حکومت کی عدم دلچسپی کا عکاس ہے۔

برازیل میں فنڈز کی کمی کا شکار اور پرہجوم جیلوں میں قیدیوں کی بڑی تعداد کے سبب اس طرح کے پرتشدد واقعات اور ہنگامہ آرائی کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔

محکمہ انصاف کی رپورٹ کے مطابق 2014 کے اختتام پر برازیل کی جیلوں میں 6 لاکھ 22 ہزار افراد جیلوں میں قید تھے، جن میں سے اکثر ملزمان بلیک میلنگ اور دھوکا دہی کے مقدمات میں قید ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں