پی ٹی وی،پارلیمنٹ حملہ کیس: عمران-قادری کے وارنٹ گرفتاری برقرار

اپ ڈیٹ 21 اکتوبر 2016
عمران خان اور طاہر القادری 2014 کے اسلام آباد دھرنے کے دوران—۔فائل فوٹو/ رائٹرز
عمران خان اور طاہر القادری 2014 کے اسلام آباد دھرنے کے دوران—۔فائل فوٹو/ رائٹرز

اسلام آباد: انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) اور پارلیمنٹ حملہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان اور پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کے وارنٹ گرفتاری برقرار رکھے ہیں۔

پی ٹی آئی اور عوامی تحریک کے دھرنے کے دوران مشتعل افراد نے یکم ستمبر 2014 کو پی ٹی وی ہیڈ کوارٹرز پر حملہ کردیا تھا—۔فائل فوٹو/اے پی
پی ٹی آئی اور عوامی تحریک کے دھرنے کے دوران مشتعل افراد نے یکم ستمبر 2014 کو پی ٹی وی ہیڈ کوارٹرز پر حملہ کردیا تھا—۔فائل فوٹو/اے پی

انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج سید کوثر عباس زیدی نے مذکورہ کیس کی سماعت کی۔

پولیس کی جانب سے چئیرمین تحریک انصاف عمران خان اور سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیلی رپورٹ جمع نہ کرائی جاسکی۔

عدالت نے تعمیلی رپورٹ جمع نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے عمران خان اور طاہر القادری سمیت 70 ملزمان کے وارنٹ گرفتاری برقرار رکھتے ہوئے انھیں 17 نومبر تک گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم سنا دیا۔

مزید پڑھیں:پی ٹی وی حملہ کیس: 17 ملزمان کی گرفتاری کا حکم

دوسری جانب 6 حاضر ملزمان کو عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے ہوئے کیس کی سماعت 17 نومبر تک ملتوی کردی گئی۔

یاد رہے کہ 2014 میں اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے دھرنے کے دوران مشتعل افراد نے یکم ستمبر کو پی ٹی وی ہیڈ کوارٹرز پر حملہ کردیا تھا، جس کی وجہ سے پی ٹی وی نیوز اور پی ٹی وی ورلڈ کی نشریات کچھ دیر کے لیے معطل ہوگئی تھیں.

یہ بھی پڑھیں:پی ٹی وی پر حملے میں ملوث 70 افراد کی تصاویر جاری

حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں تقریباً 70 افراد کے خلاف تھانہ سیکریٹریٹ میں پارلیمنٹ ہاؤس، پی ٹی وی اور سرکاری املاک پر حملوں اور کار سرکار میں مداخلت کے الزام کے تحت انسداد دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں