سری نگر: ہندوستانی فورسز کے زیر حراست جموں کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے سربراہ یاسین ملک کی طبیعت بگڑ گئی جس کے بعد انہیں انتہائی نگہداشت کے وارڈ(آئی سی یو) منتقل کردیا گیا۔

خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ یاسین ملک کی طبیت بہت زیادہ خراب تھی جس کی وجہ سے انہیں آئی سی یو منتقل کیا گیا تاہم اب طبیعت میں کچھ بہتری آئی ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یاسین ملک کو ہفتے کے روز ناسازی طبع کی وجہ سے سری نگر کے میڈیکل انسٹیٹیوٹ منتقل کیا گیا تھا۔

اے پی پی کے مطابق خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ یاسین ملک کے بائیں بازو نے کام کرنا بند کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: یاسین ملک کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں

ذرائع کے مطابق حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک یہ خبر سن کر بے ہوش ہوگئی تھیں جنہیں بعد ازاں طبی امداد دی گئی۔

جے کے ایل ایف کے ترجمان نے بتایا کہ ’یاسین ملک کے کئی میڈیکل ٹیسٹ ہوئے ہیں جس کے بعد معلوم ہوا کہ انہیں سنگین انفیکشن کا سامنا ہے جس کے لیے ڈاکٹرز نے سرجری کی تجویز دی اور پھر انہیں سورا میڈیکل انسٹیٹوٹ کے آئی سی یو میں شفٹ کردیا گیا‘۔

یاسین ملک کے اہل خانہ نے قبل ازیں یہ کہا تھا کہ بھارتی فورسز انہیں علاج کی سہولت فراہم نہیں کررہی۔

ان کا کہنا ہے کہ ’یاسین ملک چلنے پھرنے اور ٹھیک طرح سے بیٹھنے سے بھی قاصر ہیں اور دن بہ دن ان کی حالت مزید خراب ہورہی ہے‘۔

اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ’ہم یاسین ملک کی رہائی کا مطالبہ نہیں کررہے بلکہ یہ کہہ رہے ہیں کہ وہ عوامی رہنما ہیں لہٰذا انہیں طبی امداد بغیر کسی تاخیر کے فراہم کی جانی چاہیے‘۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں ان کے کئی آپریشن ہوئے ہیں اور انہیں کئی ادویات کھانی پڑتی ہیں۔

مزید پڑھیں: عالمی برادری کشمیر میں بھارتی مظالم رکوائے، زرداری

واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے کہا تھا کہ ہندوستانی فورسز کی حراست میں ان کے شوہر کی طبیعت بگڑ رہی ہے اور اب تک ان کا وزن 15 کلو تک کم ہوچکا ہے۔

یاسین ملک کو حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد 9 جولائی کو ہونے والے مظاہروں کے دوران حراست میں لیا گیا تھا۔

ان مظاہروں میں بھارتی فورسز کی فائرنگ سے اب تک 111 کے قریب کشمیری شہری جاں بحق جبکہ 14 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔


ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں