چین کے انسان جیسے حقیقی نظر آنے والے روبوٹس

30 اکتوبر 2016
جیا جیا — فوٹو بشکریہ ژنہوا
جیا جیا — فوٹو بشکریہ ژنہوا

بالکل انسانوں جیسے روبوٹس کو گزشتہ دنوں چین میں متعارف کرایا گیا اور یہ پہچاننا کافی حد تک مشکل ہے کہ وہ درحقیقت مشینیں ہیں۔

ان روبوٹس کو چین کی سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی نے تیار کیا اور گزشتہ دنوں بیجنگ میں ہونے والی ورلڈ روبوٹ کانفرنس کے دوران پیش کیا۔

ان میں سے ایک روبوٹ جیا جیا آپ سے بات کرسکتی ہے، چہرے پہچان سکتی ہے، جنس کی امتیاز اور لوگوں کی عمر بتا سکتی ہے جبکہ چہرے کے تاثرات بھی شناخت کرسکتی ہے۔

اے ایف پی فوٹو
اے ایف پی فوٹو

اس روبوٹ کو ایسی ٹیکنالوجی سے لیس کیا گیا ہے جو اسے انسانی زبان اور چہرے کے تاثرات سمجھنے میں مدد دیتی ہے۔

یہ روبوٹ رواں سال کے شروع میں تیار ہوا تھا اور اب اسے بیجنگ کی ورلڈ روبوٹ کانفرس میں نمائش کے لیے رکھا گیا جہاں اس نے انسانوں سے بات چیت، چہرے کے تاثرات پہچاننے اور سوالات کے جوابات وغیرہ دیئے۔

تاہم اسے بنانے والے افراد کی ٹیم کے قائد لو ڈونگ چی کے مطابق ابھی بھی جیا جیا کو کچھ چیلنجز کا سامنا ہے جیسے یہ چہرے کے تاثرات کو دیکھ کر قدرتی ردعمل ظاہر کرنے کی کوشش کرتی ہے جس سے آپ اس کی خامیوں یا ذہانت کو دیکھ سکتے ہیں۔

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

تاہم جیا جیا سے ہٹ کر بھی متعدد انسانوں جیسے روبوٹس اس نمائش کا حصہ تھے۔

ایک جگہ ایک بیڈ منٹ روبوٹ انسانوں کے ساتھ یہ کھیل کھیلنے میں مصروف تھا جبکہ بائیونک پرندوں اور تتلیوں کو بھی یہاں رکھا گیا۔

ایک روبوٹ نے خطاطی کی صلاحیتوں سے لوگوں کو حیران کیا۔

محققین کا کہنا تھا کہ ابھی یہ روبوٹس پہلے مرحلے پر ہیں یعنی انسان انہیں بنا رہے ہیں، دوسرے مرحلے میں یہ انسانوں کی نقل کریں گے اور تیسری اسٹیج پر ان کا متبادل بن جائیں گے۔

گزشتہ سال اس نمائش میںایک انسان جیسی روبوٹ کو پیش کیا گیا تھا جو اب ایک فلم میں مرکزی کردار بھی ادا کررہی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں