اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے اپنی رہائش گاہ بنی گالا کے محاصرے، پی ٹی آئی کے 300 سے زائد کارکنوں کی گرفتاری اور خواتین کارکنوں سے بدتمیزی کے خلاف سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کردی۔

عمران خان کی جانب سے درخواست ان کے وکیل بابر اعوان کی جانب سے دائر کی گئی، جس میں وزیراعظم نواز شریف کو فریق بنایا گیا۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ایک ایسے وقت میں جبکہ پی ٹی آئی کارکن اپنے آئینی اور جمہوری حق کو استعمال کرتے ہوئے ملک میں احتجاج کر رہے ہیں، وفاقی حکومت ان کے خلاف محاذ آرائی پر اتر آئی ہے۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ وفاقی حکومت نے گذشتہ ماہ 28 اکتوبر سے خیبرپختونخوا کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور پورے ملک سے کنٹینرز لگا کر منقطع کر رکھا ہے۔

مزید کہا گیا کہ خیبرپختونخوا کے راستوں کو بلاک کرنا قومی یکجہتی کو نقصان پہنچائے گا۔

درخواست کے مطابق عمران خان کے گھر کے محاصرے اور وہاں پولیس کی تعیناتی کے باہر وہ سپریم کورٹ میں پاناما لیکس کی سماعت کے لیے بھی حاضر نہیں ہوسکے۔

مزید پڑھیں:اسلام آباد دھرنا: پی ٹی آئی اور حکومت کی 'تیاریاں'

یاد رہے کہ 2 نومبر کو پاکستان تحریک انصاف پاناما لیکس اور کرپشن کے خلاف اسلام آباد میں دھرنا دینے جارہی ہے اور عمران خان کا مطالبہ کہ وزیراعظم نواز شریف یا تو استعفیٰ دیں یا پھر خود کو احتساب کے لیے پیش کردیں۔

اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت دونوں ہی تیاریوں میں مصروف ہیں، ایک طرف پی ٹی آئی نے اپنے کارکنوں کو دھرنے کی تیاریوں کا کہہ رکھا ہے وہیں پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈاؤن اور کارکنوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے اور بنی گالا میں عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر بھی پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں