چین: کان میں دھماکے سے 33 افراد ہلاک ہونے کی تصدیق

02 نومبر 2016
کان میں ہونے والے حادثے کے بعد امدادی رضاکار کام کے بعد واپس لوٹ رہے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی
کان میں ہونے والے حادثے کے بعد امدادی رضاکار کام کے بعد واپس لوٹ رہے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی

بیجنگ: چین کی کان میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں تمام 33 کان کنوں کی ہلاکت کی تصدیق ہو گئی ہے۔

سرکاری میڈیا کی جانب سے بدھ کو جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق صبح سویرے جنشانگو کی کان سے بقیہ 15 لاشیں بھی نکال لی گئی ہیں جہاں پیر کو ہونے والے اس خوفناک دھماکے سے صرف دو کان کن بچنے میں کامیاب ہو سکے تھے۔

دھماکے کی وجہ تو تاحال معلوم نہ ہو سکی تاہم ابتدائی تحقیقات کے مطابق کان اپنی مقررہ حدود سے تجاوز کر چکی تھی اور اس میں نہ ہو تو ہوا کے گزر کا مناسب انتظام تھا جبکہ کان کنی کیلئے آلات بھی انتہائی ناقص استعمال کیے جا رہے تھے۔

نجی کمپنی کے زیر انتظام جنشانگو کے ذمے ہر سال 60ہزار ٹن کوئلہ پیدا کرنا ہے۔

چین دنیا میں کوئلے کی سب سے زیادہ پیداوار کرنے والا ملک ہے اور یہاں کان کنی کے حادثات عام ہیں۔

ستمبر میں شمال مغربی میں واقع خودمختار علاقے ننگ ژیا ہوئی میں واقع کان میں دھماکے کے نتیجے میں 18 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

مارچ میں شمالی صوبے شانژی میں اسی طرح کا ایک حادثہ رونما ہوا تھا جس میں 19 افراد کی ہلاکت ہوئی تھی۔

حکام کے مطابق ہر سال کان میں مرنے والوں کی تعداد تیزی سے کم ہو رہی ہے لیکن انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد کئی زیادہ ہوتی ہے کیونکہ اکثر علاقوں میں رونما ہونے والے حادثات کی رپورٹنگ نہیں ہو پاتی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں