نئی دہلی: ہندوستان کی پولیس نے ملک کے مشرقی حصے کے جنگلات میں جھڑپ کے دوران 6 مسلح ماؤ باغیوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی پولیس کا کہنا تھا کہ انھوں نے ریاست جھار کھنڈ کے ضلع لتیہار میں ماؤ باغیوں کے علاقے میں سرچ آپریشن کیا جس دوران باغیوں نے پولیس پر حملہ کردیا۔

پولیس سپریٹنڈنٹ انوپ براتھری کا کہنا تھا کہ 'اس علاقے میں انتہائی گھنا جنگل ہے اور یہاں شدت پسند گذشتہ 15 سال یا اس سے زیادہ عرصے سے موجود ہیں'۔

مزید پڑھیں: ہندوستانی پولیس کا 12 ماؤ باغی ہلاک کرنے کا دعویٰ

انھوں نے بتایا کہ 'جھڑپ 45 سے 50 منٹ تک جاری رہی، جس کے اختتام پر ہمیں ماؤ جنگجوؤں کی 6 لاشیں ملی ہیں جنھوں نے سیاہ رنگ کی فوجی وردی پہن رکھی تھی'۔

پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والے جنگجوؤں کے پاس سے 6 ہتھیار اور 500 کے قریب گولیاں بھی برآمد کی گئیں۔

خیال رہے کہ ماؤ باغی گذشتہ کئی دہائیوں سے علیحدہ ریاست کیلئے ہندوستان کے خلاف مسلح جدوجہد میں مصروف ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ہندوستان: جیل سے 15 ماؤ باغی فرار، 5 ہلاک

رواں سال اکتوبر میں ہندوستانی پولیس نے آندھرا پردیش اور اڑیسہ ریاستوں کے درمیاں موجود سرحد پر جھڑپ کے دوران 24 افراد کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا، یہ علاقہ نیکسل ماؤ باغیوں کے قبضے میں ہے۔

ہندوستان میں 1960ء سے جاری ماؤ باغیوں کی بغاوت میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

یاد رہے کہ ماؤ باغی ہندوستان کی کم از کم 20 ریاستوں میں موجود ہیں تاہم گھنے جنگلات کی ریاستوں، چھتیس گڑھ، اڑیسہ، بہار، جھارکھنڈ اور مہاراشٹر میں ان کا زیادہ اثر رسوخ ہے۔

مزید پڑھیں: ہندوستان الیکشن: چھتیس گڑھ میں 13 افراد ہلاک

واضح رہے کہ 20 نومبر کو بھارت کی شمال مشرقی ریاست آسام میں باغیوں کے حملے میں 3 بھارتی فوجی اہلکار ہلاک جبکہ 4 زخمی ہوگئے تھے۔

یہ بھی یاد رہے کہ ہندوستان کی متعدد ریاستوں میں علیحدگی پسند تحریکیں کام کررہی ہیں، جن میں ماؤ یا نیکسل، یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ آف آسام، بھارتی پنجاب میں سکھ علیحدگی پسند جبکہ جموں اور کشمیر کی بھی علیحدگی پسند تحریکیں شامل ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں