نیویارک: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور سید طارق فاطمی سے ملاقات میں اقوام متحدہ کی قیادت نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کم کرنے اور مذاکرات کی بحالی پر زور دیا ہے۔

پریس ریلیز کے مطابق طارق فاطمی نے اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل جین الیسَن، انڈر سیکریٹری جنرل برائے سیاسی امور جیفری فیلٹ مین اور نامزد سیکریٹری جنرل آنٹوریو گوٹیریس سے ملاقات کی۔

اس موقع پر اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی بھی ان کے ہمراہ تھیں۔

اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں ہونے والی ملاقاتوں میں طارق فاطمی نے کثیر الجہتی امور کے لیے پاکستان کے پرعزم ہونے پر زور دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان اقوام متحدہ سے یہ توقع رکھتا ہے کہ وہ خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنانے، بالخصوص جموں و کشمیر کے تنازع کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

یہ بھی پڑھیں: دورہ امریکا: طارق فاطمی کی میڈیا سے گفتگو

انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے بھارت جاکر باہمی مفادات پر مشتمل تعلقات قائم کرنے کی کوشش کا ذکر کیا اور مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی ان کوششوں کا جواب نہیں دیا جارہا۔

طارق فاطمی نے اقوام متحدہ کے عہدیداران کو بھارتی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کشمیری عوام کے حقوق کی پامالیوں پر بریفنگ دی۔

ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے ظلم و بربریت کی وجہ سے 100 سے زائد افراد ہلاک، جبکہ ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں جن میں 600 سے زائد پیلٹ گن استعمال ہونے کی وجہ سے اپنی بینائی کھو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اپنے مظالم سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانے کے لیے بھارتی فورسز لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پرسیز فائر معاہدے کی بھی خلاف ورزی کر رہی ہے اور شہری آبادی کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جارہا ہے، جبکہ بھارت دوطرفہ تعاون کا ہر دروازہ بھی بند کر رہا ہے۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ اس صورتحال میں یہ اقوام متحدہ کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرائے، اس طویل تنازع کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے اور دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی فوری طور پر کم کرنے میں مدد کرے۔

مزید پڑھیں: اُڑی حملے سے اقوام متحدہ میں ’کشمیر مہم‘ متاثر

افغانستان کے حوالے سے طارق فاطمی نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن و استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسی سلسلے میں پاکستان نے افغان مہاجرین کی وطن واپسی کی ڈیڈلائن میں توسیع کردی ہے، کیونکہ وہ چاہتا ہے کہ مہاجرین عزت و وقار کے ساتھ اپنے ملک لوٹیں۔

پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف آپریشن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ انسداد دہشت گردی کے لیے کیے جانے والے آپریشنز دہشت گردوں کے انفراسٹرکچر اور ٹھکانوں کے خاتمے میں کافی کامیاب رہے اور یہ مہم آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہے گی۔

اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل جین الیسَن نے خطے کی صورتحال پر تشویش کا اظہر کرتے ہوئے کشیدگی کم کرنے پر زور دیا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت سے کشیدگی: پاکستان کا ٹرمپ کی ثالثی پیشکش کا خیرمقدم

انہوں نے دہائیوں سے افغان مہاجرین کی میزبانی پر پاکستان کی تعریف بھی کی۔

طارق فاطمی نے امید ظاہر کی کہ آنٹوریو گوٹیرس کی جانب سے سیکریٹری جنرل کا عہدہ سنبھالنے کے بعد پاکستان اور اقوام متحدہ کے درمیان تعاون بڑھے گا۔

طارق فاطمی نے نیویارک میں عرب سفارتکاروں کے گروپ سے بھی ملاقات کی۔


یہ خبر 8 دسمبر 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں