پاکستان کے پہلے ٹرانسپلانٹ سینٹر کا افتتاح

اپ ڈیٹ 15 دسمبر 2016
سعودی عرب سے پاکستان پہنچنے والے پروفیسر فیصل شاہین نے شعبے کا باقاعدہ افتتاح کیا—فوٹو: وائٹ اسٹار
سعودی عرب سے پاکستان پہنچنے والے پروفیسر فیصل شاہین نے شعبے کا باقاعدہ افتتاح کیا—فوٹو: وائٹ اسٹار

کراچی: سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) میں پاکستان کے پہلے ٹرانسپلانٹ سینٹر کا افتتاح کردیا گیا۔

مرحوم سلیمان داؤد کے نام سے قائم کیے جانے والے اس 14 منزلہ سینٹر میں ایک ہی چھت تلے ٹرانسپلانٹ کی تمام سہولیات موجود ہیں۔

اس خصوصی سینٹر کو 4 سال کے عرصے میں 15 لاکھ روپے کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے۔

اعضاء ٹرانسپلانٹ کرنے والے سعودی سینٹر کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر فیصل شاہین نے ایس آئی یو ٹی کے اس خصوصی سینٹر کے افتتاح کے موقع پر ڈاکٹر ادیب رضوی اور ان کی ٹیم کو جدید سہولیات سے آراستہ شعبے کے قیام پر سراہتے ہوئے کہا کہ وہ ہر معاملے میں ادارے کی حمایت جاری رکھیں گے۔

سعودی عرب سے پاکستان پہنچنے والے پروفیسر فیصل شاہین نے شعبے کا باقاعدہ افتتاح کیا۔

یہ بھی پڑھیں: لاکھوں پاکستانیوں کی زندگی کا سہارا

اس موقع پر انھوں نے اعضاء کے عطیات کے حوالے سے تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ ان کے ملک میں یہ کام کامیابی سے جاری ہے اور ان سرگرمیوں کو مزید وسعت دینے اور سہولیات میں اضافے کے ساتھ ساتھ اعضاء عطیہ کرنے کے حوالے سے آگاہی پھیلانے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں دماغی اموات کا ہونا عام ہے، ٹرانسپلانٹ سینٹر میں موجود اسٹاف ایسی اموات پر نظر رکھتا ہے، وہاں اعضاء کے عطیات کی کوئی مخالفت نہیں کیونکہ اس کی حمایت میں فتویٰ موجود ہے۔

اس موقع پر ایس آئی یو ٹی کی بورڈ آف گورنرز کی رکن اور صحافی زبیدہ مصطفیٰ نے ایس آئی یو ٹی کے ٹرسٹیز، اسٹاف اور شعبے کے تمام ارکان کی جانب سے سلیمان داؤد کے اہلخانہ کا شکریہ ادا کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان افراد کی قائم کردہ اس مثال کی معاشرے کے دیگر حلقوں کو بھی تقلید کرنی چاہیئے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ صحت کی سہولیات حاصل کرسکیں۔

زبیدہ مصطفیٰ کا کہنا تھا کہ سلیمان داؤد فیملی کے عطیات ہی ایس آئی یو ٹی کے اعتماد کی وجہ ہیں۔

انہوں نے ڈاکٹر ادیب رضوی کے جوش و جذبے کو بھی سراہا جس کے باعث ایس آئی یو ٹی اور ٹرانسپلانٹ کے شعبے کا قیام یقینی ہوسکا اور پاکستان میں طب اور صحت کے شعبے میں یہ تاریخی کامیابی ممکن ہوئی۔

مزید دیکھیں: ڈونرز کے الزامات مسترد، گردوں کی پیوندکاری قانونی قرار

اپنے مختصر خطاب میں ڈاکٹر ادیب رضوی کا کہنا تھا کہ وہ ایس آئی یو ٹی اور بالخصوص 100 اسٹیشن ڈائیلاسز یونٹ اور بہترین سہولیات سے آراستہ اونکولوجی وارڈ کے لیے سلیمان داؤد کی مالی معاونت کے شکرگزار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سلیمان داؤد کا خاندان ملک میں صحت کے شعبے کو لاحق مسائل سے اچھی طرح واقف ہے اور جب کبھی ایس آئی یو ٹی کو ضرورت پڑی انہوں نے اپنی مدد ادارے کو فراہم کی۔

ڈاکٹر ادیب رضوی کا مزید کہنا تھا کہ نیا قائم ہونے والا سینٹر مستقبل میں ٹرانسپلانٹیشن کی راہ میں حائل چیلنجز سے نمٹنے میں اہم ثابت ہوگا اور ایس آئی یو ٹی کی کارکردگی اور سہولیات کو مزید بہتر بنانے کا سبب بنے گا۔

اس موقع پر ایس آئی یو ٹی کے بورڈ آف گورنرز کے ارکان ڈاکٹر ہارون احمد اور لیلیٰ سرفراز بھی موجود تھیں۔

2 لاکھ 50ہزار مربع فٹ کے رقبے پر پھیلے، 100 بستروں کے ٹرانسپلانٹ سینٹر میں انتہائی نگہداشت کے یونٹس، ٹرانسپلانٹ وارڈز، پری ٹرانسپلانٹ یونٹ، عطیات وارڈ، ریڈیولوجی سیکشن، جدید سہولیات سے آراستہ آپریشن تھیٹر، لیبارٹری اور ری ہیبلیٹیشن سینٹر بھی موجود ہے۔

یہ شعبہ نہ صرف ڈیزائن بلکہ طبی سہولیات کے حوالے سے بھی جدت سے ہم آہنگ ہے جہاں ایک سے زائد اعضاء کا ٹرانسپلانٹ ممکن ہوسکے گا جن میں جگر، آنتیں، لبلبہ، بون میرو اور آنکھ کا قرنیہ شامل ہیں۔


یہ خبر 15 دسمبر 2016 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں