سندھ کے اندرونی شہر بدین میں ایک شخص نے سرکاری ہسپتال میں 22 سالہ خاتون کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا جبکہ بعد ازاں خود کو بھی گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

ماڈل پولیس اسٹیشن کے ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) محمد ابراہیم جتوئی نے بتایا کہ امتیاز نامی شخص نے بدین کے سرکاری ہسپتال کے او پی ڈی میں 22 سالہ خاتون کو فائرنگ کر کے قتل کیا اور پھر خود کو بھی گولی مار لی۔

انہوں نے بتایا کہ مقتولہ ہسپتال میں مڈوائفری کی تربیت حاصل کررہی تھی۔

پولیس کے مطابق امتیاز مبینہ طور پر ہسپتال آیا اور خاتون سے بات چیت کے دوران اچانک اس پر فائرنگ کردی جبکہ خود کو بھی گولی مار لی۔

یہ بھی پڑھیں: شادی سے انکار پر سابقہ منگیتر کا قتل

ایس ایچ او ماڈل پولیس اسٹیشن نے بتایا کہ ان دونوں کا تعلق ضلع بدین کے قصبے دئی کے گاؤں محمد قاسم لغادی سے تھا۔

ایس ایچ او ابراہیم جتوئی نے دعویٰ کیا مقتولہ خاتون اور خود کشی کرنے والے شخص امتیاز کے درمیان کافی عرصے سے واقفیت تھی اور امتیاز لڑکی سے شادی کرنا چاہتا تھا تاہم لڑی تربیت ختم ہونے سے قبل شادی نہیں کرنا چاہتی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ شادی سے انکار پر امتیاز نے پہلے لڑکی کو قتل کیا اور پھر خود کشی کرلی۔

مزید پڑھیں: ’شادی سے انکار‘ : نوجوان لڑکی کو آگ لگادی گئی

پولیس کے مطابق واقعے کی مزید تحقیقات کی جارہی ہیں جبکہ لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے انڈس ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

آخری اطلاعات تک واقعے کا مقدمہ درج نہیں ہوسکا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں بھی ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا تھا جب شادی سے انکار پر ایک شخص نے اپنی سابقہ منگیتر کو فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔


ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Qalam Dec 15, 2016 08:05pm
اسلامی جمہوریہ پاکستان میں عورت کی زندگی کتنی ارزاں ھے کبھی اسے پسند کرنے والا قتل کر دیتا ھے اور قسمت سے اگر پسند کرنے والے سے شادی ھو جائے تو بھائی یا والد اس بات کا ثواب حاصل کرتا ھے سزا کسی کو نہی دی جاتی ھے نہ عجیب بات ۔