سندھ میں سی این جی کی قیمت مقرر کرنے کا اختیار سی این جی مالکان کو دے دیا گیا، جس کے بعد سی این جی کی قیمت میں کسی بھی ردوبدل کے لیے آئل ایند گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے نوٹیفکیشن کی ضرورت نہیں رہے گی۔

فیصلے کے اطلاق کے بعد سی این جی کلو کی بجائے لیٹر میں فروخت ہوگی—فوٹو: ڈان نیوز
فیصلے کے اطلاق کے بعد سی این جی کلو کی بجائے لیٹر میں فروخت ہوگی—فوٹو: ڈان نیوز

اکنامک کورآڈینیشن کمیٹی (ای سی سی) کے فیصلے کی روشنی میں وزارتِ پٹرولیم کی جانب سے جاری کیے جانے والے فیصلے کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں سی این جی کی قیمت ڈی ریگولیٹ کردی گئی ہے، جس کے بعد سی این جی کی قیمت میں تبدیلی کے لیے اب مالکان کو اوگرا کی جانب سے کسی اعلامیے کی ضرورت نہیں رہی۔

وزارتِ پٹرولیم کی جانب سے اوگرا، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)، سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی)، سوئی نادرن گیس پائپ لائنز (ایس این جی پی ایل) کو روانہ کیے جانے والے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ڈی ریگولیشن کو قانونی حیثیت دلوانے کے لیے اوگرا آرڈیننس میں ترمیم کروائی جائے گی۔

واضح رہے کہ پنجاب میں سی این جی کا شعبہ پہلے ہی ڈی ریگولیٹ ہوچکا ہے اور اب سندھ اور خیبرپختونخوا میں بھی سی این جی مالکان نئی قیمتوں کے تعین کے ساتھ ساتھ خود ہی اپنے منافع میں اضافہ کرسکیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: اوگرا سے مذاکرات ناکام، سی این جی کی فراہمی بند کرنے کا اعلان

چیئرمین سپریم کونسل آف آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن غیاث پراچہ کہتے ہیں کہ وزارت پٹرولیم کے اس اقدام سے 450 ارب روپے کی سی این جی انڈسٹری تباہ ہونے سے بچ جائے گی۔

غیاث پراچہ کا کہنا تھا کہ حکومتی فیصلے سے سی این جی کی بیمار صنعت دوبارہ توانا ہوجائے گی۔

سندھ میں سی این جی سیکٹر کی ڈی ریگولیشن کے بعد گیس، بجلی کی قیمتوں اور ٹیکس کے تعین کا اختیار وزارت پیٹرولیم کے پاس ہی رہے گا۔

فیصلے کے اطلاق کے بعد کراچی سمیت سندھ میں سی این جی اب کلو کی بجائے لیٹر میں فروخت ہوگی۔

تبصرے (0) بند ہیں