ٹوبہ ٹیک سنگھ: پنجاب کے ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ میں کرسمس کے موقع پر زہریلی شراب پینے سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 42 ہوگئی، جب کہ تاحال 8 افراد ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق ٹوبہ ٹیک سنگھ کے علاقے مبارکاں آباد میں کرسمس کےموقع پر مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد نے شراب پی تھی، جو کہ زہریلی تھی۔

ابتدائی طور پر سامنے آنے والی رپورٹس کے مطابق زہریلی شراب پینے سے 5 افراد موقع پر ہی ہلاک ہوگئے تھے، جبکہ مزید افراد کو تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں گزشتہ شب تک ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 18 تک پہنچ چکی تھی۔

زہریلی شراب پینے کے باعث بے ہوش ہونے والے افراد کو فیصل آباد کے ہسپتال الائیڈ میں داخل کروایا گیا، جہاں مزید افراد کے ہلاکت کے باعث مرنے والوں کی تعداد 42 تک جاپہنچی۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ میں زہریلی شراب سے 35 ہلاک

زہریلی شراب پینے سے متاثر ہونے والے ایک شخص کی بیوی کے مطابق شراب فروخت کرنے والوں کو پولیس نے بھتہ لے کر کھلی چھٹی دے رکھی ہے جب کہ پولیس کا موقف ہے کہ پرمٹ کی آڑ میں زہریلی شراب فروخت کی گئی۔

ڈی ایس پی صدر عاطف عمران قریشی کے مطابق زہریلی شراب پینے سے ہلاک ہونے والوں میں 2 شراب فروش بھی شامل ہیں، جب کہ واقعے کی مزید تحقیقات کر رہے ہیں اورشراب فروشوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ پاکستان میں یہ پہلا واقعہ نہیں ہے جب زہریلی شراب پینے سے لوگوں کی ہلاکتیں ہوئی ہوں، اس سے قبل بھی ایسے واقعات رونما ہوتے رہے ہیں۔

یاد رہے کہ رواں سال اکتوبر میں جہلم کی کرسچن کالونی میں شادی کی تقریب کے دوران زہریلی شراب پینے سے 10 افراد ہلاک ہوگئے تھے، اس علاقے کو الکوحل کی پیداوار کے حوالے سے 'شراب گوٹھ' کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: ٹنڈو محمد خان: زہریلی شراب سے ہلاکتیں 53 ہوگئیں

قبل ازیں صوبہ سندھ کے ضلع ٹنڈو محمد خان میں زہریلی شراب پینے سے 50 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے، جس کے بعد پولیس نے مختلف علاقوں میں غیر قانونی شراب بنانے والی 13 فیکٹریوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 6 ہزار لیٹر شراب قبضے میں لے لی اور غیر قانونی شراب کا کاروبار کرنے والے 25 افراد کو گرفتار کرلیا۔

جنوری میں لاہور کے علاقے یوحنا آباد میں بھی زہریلی شراب پینے سے 12 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں