اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو پر لگنے والے کرشن کے الزامات کے بعد اس سے ریاستی ادارے جلد تفتیش کریں گے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو نے ایک مقامی اور ایک غیر ملکی تاجر سے مبینہ طور پر 'فائدہ' حاصل کیا تھا۔

اسرائیلی ٹی وی چینل 'چینل ٹو' کا کہنا تھا کہ پولیس مذکورہ کیس کی تفتیش گذشتہ 8 یا 9 ماہ سے کررہی ہے، اس دوران 50 کے قریب افراد سے تفتیش کی گئی اور 3 ہفتے قبل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی۔

اسرائیلی میڈیا کا مزید کہنا تھا کہ نیتن یاہو کو ممکنہ طور پر آئندہ ہفتے تفتیش کیلئے بلایا جاسکتا ہے۔

دوسری جانب وزیراعظم ہاؤس نے ان خبروں کی تردید کی جبکہ وزارت قانون اور پولیس نے ان رپورٹس پر کسی بھی قسم کے تبصرے سے انکار کیا۔

بعد ازاں پولیس نے ایک جاری بیان میں کہا کہ مذکورہ مسئلے سے متعلق وقت آنے پر عوام کو آگاہ کردیا جائے گا اور ساتھ ہی میڈیا کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ یہ رپورٹس افواہیں ہیں۔

خیال رہے کہ رواں سال جولائی میں اسرائیل کے اٹارنی جنرل ایوچائی منڈل بلٹ نے کہا تھا کہ انھوں نے نیتن یاہو سے منسوب ایک اہم معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

تاہم اس موقع پر مذکورہ معاملے کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئی تھی جبکہ اسرائیلی وزیراعظم کی جانب سے کسی بھی قسم کے غیر قانونی معاملے میں ملوث ہونے کی تردید کی جاتی رہی۔

یاد رہے کہ ان پر الزام ہے کہ انھوں نے فرانس کے بزنس ٹائیکون ارنود ممران سے رقم وصول کی تھی جن کو 283 ملین یورو کے ایک اسکینڈل میں 8 سال قید کی سزا ہوئی تھی۔

نیتن یاہو کے دفتر کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ مذکورہ شخص سے انھوں نے 2001 میں 40000 ڈالر وصول کیے تھے اور اس وقت نیتن یاہو ملک کے وزیراعظم نہیں تھے جبکہ یہ رقم اسرائیل کو بیرون ملک فروغ دینے سمیت دیگر عوامی سرگرمیوں میں استعمال کی گئی تھی۔

اس کے علاوہ جرمن فرم سے آبدوز کی خریداری کے حوالے سے متنازع دلچسپی پر بھی انھیں اسکروٹنی کا سامنا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں