کراچی: پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جاوید ہاشمی عمر کے اس حصے میں آگئے ہیں، جہاں ذہنی توازن ٹھیک نہیں رہتا،ان کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ جاوید ہاشمی پاگل پن کا مظاہرہ کر رہے ہیں، وہ جھوٹ نہیں بلکہ جھوٹ پلس بول رہے ہیں کیوں کہ جھوٹوں کی داستان تو شریف برادران کی ملکیت ہے۔

خیال رہے کہ چیئرمین تحریک انصاف نے یہ بات اس سوال کے جواب میں کہی جس میں ان سے پوچھا گیا تھا کہ جاوید ہاشمی نے الزامات عائد کیے ہیں کہ دھرنے کے وقت عمران خان کی اندرون خانہ ڈیل چل رہی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: جاوید ہاشمی کے مزید انکشافات

یاد رہے کہ پی ٹی آئی نے عام انتخابات 2013 میں مبینہ دھاندلی کے خلاف پاکستان مسلم لیگ(ن) کی وفاقی حکومت خلاف دارالحکومت اسلام آباد میں 126 روز تک دھرنا دیا تھا،جسے پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر حملے کے بعد ختم کردیا گیا تھا، اس دھرنے کے وقت جاوید ہاشمی ان کی پارٹی میں شامل تھے۔

دوران دھرنا یہ اطلاعات آئی تھیں کہ جاوید ہاشمی فوج کے بطور ثالث کردار ادا کرنے کے معاملے پر پارٹی قیادت سے ناراض ہو کر اسلام آباد سے ملتان روانہ ہوگئے۔

بعد میں جاوید ہاشمی نے ایک بیان میں کہا تھا کہ پارٹی کے تمام فیصلے میری مشاورت سے ہوئے، فوج کے پاس عمران خان کے جانے کے فیصلے میں میری رائے شامل تھی، میڈیا ذمہ دارانہ کردار ادا کرے۔

بعد ازاں پی ٹی آئی نے دھرنے کے دوران فوج کی ثالثی کے انکشافات کرنے پر جاوید ہاشمی کی رکنیت معطل کردی تھی، جس کے بعد جاوید ہاشمی نے تحریک انصاف کو الوداع کہہ دیا تھا۔

عمران خان نے اسلام آباد روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو میں مزید کہا کہ اگلے ہفتے پاناما لیکس کا کیس شروع ہوگا اور وہ اس کیس سے پرامید ہیں۔

انہوں نے امید ظاہرکرتے ہوئے کہا کہ انہیں امید ہے کہ پاناماکیس کی سماعت روزانہ بنیادوں پرہوگی پاناما کیس ختم ہوتےہی پھر کراچی آؤں گا۔

مزید پڑھیں: پاناما کیس، عمران مایوس

تحریک انصاف کے چیئرمین کے مطابق جب ملک کا سربراہ اربوں روپے کی کرپشن میں ملوث ہوتا ہے تو وہ کبھی کسی کو چوری سے نہیں روکتا، جب ملک کا سربراہ خود چوری کریگا تو وہ وزیروں اور بیوروکریٹس کو ساتھ ملا کر چوری کرے گا۔

عمران خان نے اپوزیشن سے اتحاد سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ تحریک انصاف کسی بھی ایسی پارٹی سے اتحاد نہیں کرسکتی جس کے خلاف کرپشن کے کیسز ہوں، ان کی پارٹی صرف پاناما پیپرز اسکینڈل پر حکومت کے خلاف کسی کے ساتھ اتحاد کرسکتی ہے۔

عمران خان کا کرپشن میں ملوث جماعتوں کا اشارہ پیپلز پارٹی کی جانب تھا۔

عمران کے مطابق انہوں نے اپنی پارٹی سے ان کارکنان کو نکال دیا جنہوں نے مسلم لیگ(ن) کا ساتھ دیا اوراپنے ضمیر کو فروخت کیا، اور وہ ان تمام لوگوں کو نکال دیں گے جنہوں نے پارٹی سے غداری کی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں