کراچی: محکمہ صحت کے حکام کے مطابق ملیر میں وائرل بخار چکن گونیا کے اب تک 399 کیس سامنے آچکے ہیں۔

کراچی میں مرض کے مقامی رسپانس اور نگران یونٹ کے مطابق نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ، اسلام آباد میں مرض کی شناخت کے لیے بھیجے گئے 9 میں سے 4 نمونوں میں چکن گونیا کی تشخیص ہوئی۔

وائرل بخار میں مبتلا ہونے والے سب سے زیادہ مشتبہ کیسز کراچی کے علاقے کھوکھراپار سے سامنے آئے جس کے بعد دوسرا نمبر سعودآباد کا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: چکن گونیا کے مزید 78 مشتبہ کیس

دیگر علاقوں میں لیاقت مارکٹ، کالا بورڈ، سوسائٹی کالونی 2، سعود آباد، اردو نگر 8، بلال کالونی، فردوس کالونی، ایچ ایریا1، کوہسار ٹاؤن، لال کوارٹر، ملیر ڈاک خانہ، مندرا گوٹھ، مظفرآباد، مسلم آباد، پاک کوہسار، شادمان ٹاؤن، بسم اللہ چوک2، جناح اسکوائر، نفیس کالونی، جعفر طیار، غریب آباد، جلبانی گوٹھ، مدینہ کالونی، محمدی کالونی، سعودیہ کالونی، سکیا گوٹھ، حلیم آباد، ملیر 15، بچل گوٹھ، غازی ٹاؤن اور محمد علی مارکیٹ شامل ہیں۔

مرض کے حملے کا کل تناسب 0.09 فیصد رہا اور اس سے سب سے زیادہ 30 سے 39 کی درمیانی عمر کے افراد اس مرض کا شکار ہوئے جن کے متاثر ہونے کا تناسب تقریباً 0.19فیصد تھا، اس کے بعدمتاثر ہونے والے افراد کی بڑی تعداد 60 سے 69 کی درمیانی عمر کے افراد کی تھی۔

مزید پڑھیں: چکن گونیا کا پھیلاؤ، حکومت سستی کا شکار

علاوہ ازیں مرد اور خواتین دونوں ہی یکساں تناسب میں اس بیماری کا نشانہ بنے۔

نونین کونسل 4 (کھوکھراپار) میں اس بیماری کے پھیلنے کا تناسب 0.31 فیصد جبکہ یونین کونسل 6 (غریب آباد) میں اس مرض کا تناسب دوسرے نمبر پر رہا۔


یہ خبر 6 جنوری 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں