دنیا بدل دینے والے اسمارٹ فون کے 10 سال

09 جنوری 2017
اسٹیو جابز پہلا آئی فون متعارف کراتے ہوئے — فوٹو بشکریہ ایپل
اسٹیو جابز پہلا آئی فون متعارف کراتے ہوئے — فوٹو بشکریہ ایپل

9 جنوری 2007 کو ایسی ڈیوائس متعارف ہوئی تھی جس نے دنیا کے بدل کر رکھ دیا اور آج اس کی 10 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے۔

کیا آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ یہ ڈیوائس کیا تھی جو آج دنیا بھر میں پسند کی جاتی ہے بلکہ بیشتر افراد اسے حاصل کرنے کی خواہش رکھتے ہیں؟

یہ ہے آئی فون جسے دنیا کا پہلا کمرشل ملٹی ٹچ اسکرین فون بھی قرار دیا جاتا ہے۔

ایک دہائی قبل آج کے دن سان فرانسسکو میں اسٹیو جابز نے آئی فون کو جب متعارف کرایا تو وہ بہت مہنگا تھا، اس میں تھری جی بھی نہیں تھا بلکہ اس وقت لوگ جس فزیکل کی بورڈ کے عادی تھے، یہ ڈیوائس اس سے بھی محروم تھی، کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ یہ ڈیوائس دنیا بدل دے گی۔

اس وقت جو فون سب سے جدید سمجھا جاتا تھا وہ بلیک بیری تھا جس میں ای میلز اور انٹرنیٹ تک رسائی دی گئی تھی، اور بیشتر کمپنیوں کا خیال تھا کہ ایپل کا یہ اسمارٹ فون ناکام ثابت ہوگا مگر وہ تاریخ ساز ثابت ہوا۔

اس کی کامیابی کے نتیجے آج دنیا بھر میں اسمارٹ فونز کی بھرمار ہے اور یہی وجہ ہے کہ آئی فون کو کلچرل آئیکون بھی قرار دیا جاتا ہے جس کے اب تک 11 ورژن سامنے آچکے ہیں۔

ایپل کے چیف ایگزیکٹو ٹم کک نے آئی فون کی 10 ویں سالگرہ پر اپنے پیغام میں کہا 'آئی فون آج رابطوں، تفریح، کام اور زندگی کے انداز کو بدل چکا ہے، آئی فون نے پہلی دہائی میں موبائل کمپیوٹنگ کے معیار کو طے کیا اور ابھی تو یہ آغاز ہے، بہترین آئی فون تو ابھی سامنے آنا باقی ہے'۔

ایپل نے اس ڈیوائس کو ہر گزرتے برس میں ڈیزائن کیا ہے اور اس کا فرق نیچے تصویر سے واضح ہے۔

پہلا آئی فون (بائیں) اور آئی فون سیون— فوٹو بشکریہ ایپل
پہلا آئی فون (بائیں) اور آئی فون سیون— فوٹو بشکریہ ایپل

آئی فون نے دنیا میں کیا تبدیلیاں کیں وہ درج ذیل ہیں۔

جی پی ایس

فون میں جی پی ایس کی موجودگی سے قبل جب آپ کو اندازہ نہیں ہوتا تھا کہ آپ کس جگہ پر ہیں تو کسی اجنبی سے مدد لینا پڑتی تھی، پہلے آئی فون میں بھی لوکیشن سروس نہیں تھی مگر اگلے برس آئی فون میں تھری جی کا اضافہ ہوا۔

میسجنگ ایپس

اگر آپ کو یاد ہو تو اسمارٹ فون سے قبل پیغامات کے لیے ایس ایم ایس کا سہارا لینا پڑتا تھا جس کے لیے ہر بار بار فون میں آگے پیچھے جانا پڑتا تھا، مگر میسجنگ ایپس نے اس کو بدل کر رکھ دیا۔

سیلفی

چاہے اسے برا کہیں یا اچھا مگر سیلفی بلاشبہ آج کے دور کا مقبول رجحان ہے جو اسمارٹ فونز میں فرنٹ کیمروں کے نتیجے میں ابھرا، فرنٹ کیمرے موبائل فونز میں 2003 میں سامنے آگئے تھے مگر آئی فون فور میں ایسا پہلی بار ہوا جس کے بعد سیلفی کے جنون میں اضافہ ہوا۔

چٹکی سے زوم

آئی فون سے قبل موبائل فونز میں جو مسئلہ لوگوں کو محسوس ہوتا تھا وہ یہ تھا کہ ان کی اسکرینز انہیں کچھ کرنے کے لیے بہت چھوٹی لگتی تھیں، مگر پھر چٹکی سے زوم کا آپشن آیا، یہاں تک کہ آج کل کے نومولود بچے بھی لگتا ہے کہ اس پر مہارت رکھتے ہیں اور ٹچ اسکرین ہو یا نہ ہو اس کی کوشش مختلف چیزوں میں کرتے رہتے ہیں۔

ایپس

یہ وہ لفظ ہے جو ایک دہائی قبل سننے میں نہیں آتا تھا مگر آج یہ اربوں ڈالرز کی صنعت ہے، درحقیقت یہ ایپس ہی ہیں جنھوں نے آئی فون اور دیگر اسمارٹ فونز کو کامیاب بنایا جبکہ اوبر سمیت مختلف کمپنیاں ان پر ہی چلتی ہیں۔ آئی فون میں 2008 میں ایپ اسٹور کی آمد ہوئی تھی جہاں اب بیس لاکھ سے زائد ایپس موجود ہیں اور گزشتہ سال ایپل کو اس سے اربوں ڈالرز کی آمدنی ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں