ریاض: سعودی عرب میں عسکریت پسندوں کے ساتھ تعلق کے الزام میں 13 پاکستانیوں اور 3 مقامی شہریوں کو گرفتار کرلیا گیا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے وزارت داخلہ نے گرفتار افراد کا تعلق ان عسکریت پسندوں سے بتایا ہے جنھوں نے حال ہی میں جدہ میں ایک سرچ آپریشن میں پولیس مقابلے کے دوران دھماکا خیز مواد سے خود کو اڑا لیا تھا۔

وزارت داخلہ کے جاری میں کہا گیا ہے کہ مارزوک انزی اور خالد السوروانی اس سے قبل بھی سعودی عرب میں متعدد دہشت گردی کے حملوں میں ملوث تھے جبکہ خالد کا تعلق داعش سے ہے۔

سرکاری خبررساں ادارے سعودی پریس ایجنسی کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے اس عمارت سے، جہاں سے ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے، اسلحہ اور دھماکا خیز مواد بھی برآمد کیا ہے۔

خیا ل رہے کہ گذشتہ سال اکتوبر میں سعودی حکام نے کہا تھا کہ انھوں نے 8 دہشت گردوں کو گرفتار کیا تھا اور داعش سے تعلق رکھنے والے دہشت گردی کے متعدد 'سیل' ختم کردیے، جن میں جدہ میں فٹ بال میچ کو نشانہ بنانے والا گروپ بھی شامل تھا۔

اس موقع پر جن افراد کو گرفتار کیا گیا تھا ان میں پاکستانی، شامی اور سوڈانی شہری شامل تھے۔

یاد رہے کہ سعودی عرب، عراق اور شام میں داعش کے خلاف لڑائی میں امریکی اتحادی ہے۔

واضح رہے کہ 2014 سے اب تک سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کے چھوٹے بڑے متعدد واقعات رونما ہوئے ہیں جن کی ذمہ داری داعش کی جانب سے قبول کی گئی اور ان حملوں میں سیکیورٹی فورسز اور اہل تشیع افراد کو نشانہ بنایا گیا۔

دہشت گردی کے ان واقعات میں درجنوں افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی بھی ہوئے۔

یہ رپورٹ 25 جنوری 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں