’لیچی‘ سے بچوں کی پراسرار موت

02 فروری 2017
لیچیمیں ایسا نقصان دہ عنصرہے جو انسانی جسم میں گلوکوز بننے کے عمل کو روک دیتا ہے—فوٹو بشکریہ: بی بی سی
لیچیمیں ایسا نقصان دہ عنصرہے جو انسانی جسم میں گلوکوز بننے کے عمل کو روک دیتا ہے—فوٹو بشکریہ: بی بی سی

امریکی اور بھارتی سائنسدانوں نے بھارت میں ایک سال کے دوران 100 سے زائد بچوں کی پراسرار موت کی وجہ لیچی کو قرار دے دیا۔

بھارتی ریاست بہار میں گذشتہ دو دہائیوں کے دوران متعدد صحت مند بچے اچانک ہی بے ہوش ہو کر جان کھو بیٹھے تاہم ان کی موت کی وجہ کیا تھی ڈاکٹرز اس کا تعین نہ کرسکے۔

بعد ازاں میڈیکل جرنل 'دا لینسٹ' میں شائع ہونے والی ریسرچ میں اس بات کا انکشاف ہوا کہ یہ تمام بچے وہ تھے, جنہوں نے خالی پیٹ لیچی کھائی تھی اور وہ لیچی کے پھل میں پائے جانے والے زہریلے مادے ہائپوگلائسن سے متاثر ہو کر زندگی کی بازی ہار گئے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والے زیادہ تر بچوں کا تعلق اس خطے سے تھا جہاں لیچی کی کاشت عام ہے اور یہ تمام بچے بہت غریب گھرانوں سے تعلق رکھتے تھے۔

ریسرچ میں سامنے آنے والی معلومات کے مطابق لیچی کے پھل میں ایسا نقصان دہ عنصر پایا جاتا ہے جو انسانی جسم میں گلوکوز بننے کے عمل کو روک دیتا ہے۔

پراسرار طور پر ہلاک ہونے والے چھوٹے بچے جو کھانا نہ کھانے کے باعث پہلے ہی جسم میں گلوکوز کی کمی کا شکار تھے انہوں نے خالی پیٹ لیچی کھائی تو ان کے خون میں گلوکوز کی مقدار مزید کم ہوگئی، انہیں جھٹکے لگنے لگے اور دماغ میں سوجن کے باعث وہ اپنی جان کھو بیٹھے۔

مئی سے جولائی 2014 کے درمیان مظفرپور کے ہسپتال میں داخل کروائے گئے بیمار بچوں پر جانچ کے دوران محققین کو بیماری کا تعلق کریبین علاقوں میں جھٹکوں اور دماغ کی سوجن کی ایک بیماری سے مماثل لگا۔

ماہرین کے مطابق کریبین ممالک میں بچوں کی ہلاکتیں 'ایکی فروٹ' نامی پھل کے کھانے کے باعث ہوئی تھیں اور اس پھل میں بھی ایسا عنصر پایا جاتا ہے جو جسم میں گلوکوز بننے کے عمل کو متاثر کرتا ہے۔

اس انکشاف کے بعد حکام نے بھارتی ریاستوں میں ہلاک ہونے والے بچوں کے والدین کو اس بات کی خصوصی ہدایت دی کہ وہ بچوں کو بھوکا نہ رہنے دیں اور اس بات پر بھی نظر رکھیں کہ ان کے بچے کتنی تعداد میں لیچی کھا رہے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں