بیلسٹک میزائل کا تجربہ کرنے کے باعث امریکا نے ایران پر نئی پابندیاں لگادیں۔

امریکا کی جانب سے نئی پابندیاں ایران کو سبق سکھانے کے لیے لگائی گئی ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق ایران پر اقتصادی پابندیوں کا اعلان امریکی محکمہ خزانہ نے کیا، جن کے تحت ایران کی 13 شخصیات اور 12 کمپنیوں پر پابندیاں لگائی گئی ہیں۔

محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ ایران اور چین میں مقیم یہ شخصیات اور کمپنیاں تہران کے بیلسٹک میزائل پروگرام اور پاسداران انقلاب کے حامی ہیں۔

ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے ایران پر لگائی گئی یہ پہلی پابندیاں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: میزائل تجربہ نیوکلیئر ڈیل کی خلاف ورزی نہیں، ایران

پابندیوں کے حوالے سے امریکی ’ٹریژریز آفس آف فارن ایسٹس کنٹرول کے قائم مقام ڈائریکٹر جان اسمتھ نے کہا کہ ’ایران کی جانب سے دہشت گردی کی مسلسل حمایت اور اس کے بیلسٹک میزائل پروگرام سے خطے، دنیا بھر میں ہمارے اتحادیوں اور امریکا کو خطرہ ہے۔‘

واضح رہے کہ گزشتہ اتوار کو ایران کی جانب سے درمیانے فاصلے کے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا گیا تھا، جسے وائٹ ہاؤس نے اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قرارداد کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔

دو روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر قومی سلامتی مائیکل فلین نے ایرانی کو ’سرکاری طور پر نوٹس‘ دینے کا اعلان کیا تھا۔

مزید پڑھیں: ایران پر عائد اقتصادی پابندیاں ختم کرنے کا اعلان

دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو اس تجربے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ’ایران آگ سے کھیل رہا ہے، براک اوباما اس پر ضرور مہربان ہوں گے لیکن میں نہیں۔‘

ایران نے اپنے میزائل تجربے کو عالمی معاہدوں کے مطابق قرار دیا تھا۔

تجربے کے حوالے سے تہران کا موقف تھا کہ اس کا یہ اقدام 2015 میں عالمی قوتوں سے کی گئی نیوکلیئر ڈیل کی خلاف ورزی نہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں