قطر ایئرویز کا طیارہ دنیا کی طویل ترین اڑان بھرنے کے لیے تیار ہے اور یہ سفر نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ سے دوحا کے درمیان ہوگا۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق قطر ایئرویز نے نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ کے لیے براہ راست پروازوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔

قطر ایئرویز کی ویب سائٹ کے مطابق کمپنی کے ترجمان نے بتایا کہ پرواز کیو آر 920 دوحا کے حامد انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے روانہ ہوئی اور وہ پیر کے روز مقامی وقت کے مطابق ساڑھے سات بجے آکلینڈ پہنچے گی۔

پرواز کو دوحا سے آکلینڈ پہنچنے میں تقریباً 16 گھنٹے 20 منٹ لگیں گے جبکہ فلائٹ ٹریکنگ ویب سائٹ فلائٹ ریڈار 24 کے مطابق اسی پرواز کو آکلینڈ سے دوحا آنے میں 17 گھنٹے 30 منٹ لگ سکتے ہیں اور یہ دورانیے کے اعتبار سے دنیا کی طویل ترین فلائٹ ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: 2017 میں اُڑ کر 2016 میں لینڈنگ

قطر ایئرویز نیوزی لینڈ تک 14 ہزار 534 کلو میٹر کی براہ راست پروازوں کے لیے بوئنگ 777 طیارے استعمال کررہی ہے۔

گزشتہ دہائی میں ایوی ایشن ٹیکنالوجی میں آنے والی جدت کی بدولت طیارے نسبتا کم ایندھن استعمال کرکے زیادہ سے زیادہ فاصلہ طے کرنے کے قابل ہوگئے ہیں۔

وقت کے اعتبار سے دنیا کی طویل ترین پرواز کا اعزاز ایمریٹس ایئرلائن کے پاس تھا جس نے 2016 میں دبئی سے آکلینڈ کے لیے براہ راست پروازیں شروع کی تھیں۔

فاصلے کے اعتبار سے دنیا کی سب سے لمبی فلائٹ کا اعزاز ایئرانڈیا کے پاس ہے جو کہ نئی دہلی سے سان فرانسیسکو تک کا ہے اور یہ 15 ہزار 298 کلو میٹرز بنتا ہے۔

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق نئی دہلی سے سان فرانسیسکو تک پرواز کو پہنچنے میں ساڑھے 14 گھنٹے لگتے ہیں۔

اگر سنگاپورین ایئرلائنز نے نیویارک کے لیے اپنی براہ راست پروازوں کا سلسلہ بحال کردیا تو وہ بھارت سے یہ اعزاز چھین سکتی ہے۔


ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں