چینی فوج نے حال ہی میں ہونے والی فوجی مشقوں کی وڈیو جاری کی ہے جس میں جدید ڈی ایف 16 میڈیم رینج بیلسٹک میزائل کو بھی استعمال کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

چینی اخبار 'پیپلز ڈیلی' کی رپورٹ کے مطابق فوجی مشق کی اس وڈیو میں چینی فوج کے اہلکار جدید بیلسٹک میزائل کو آپریٹ کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔

چین کے ریٹائرڈ میجر جنرل اور موجودہ اسٹریٹجی ریسرچر شو گوانگ یو کا اخبار کو بتانا تھا کہ یہ میزائل چین کے ہتھیاروں کی کھیپ میں موجود خلا کو پُر کرتا ہے جبکہ اس کی مار کرنے کی صلاحیت 1 ہزار کلومیٹر سے زائد ہے۔

چینی اخبار اس حوالے سے اسلحے کے ماہر کا تجزیہ بھی شامل کرتا ہے جن کے مطابق ڈی ایف 16 میزائل تقریباً 500 کلو گرام تک دھماکا خیز مواد ساتھ لے کر جاسکتا ہے اور اپنی حرکت پذیری کی وجہ سے دشمن کے دفاعی نظام کو توڑنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چین: ہدف کو نشانہ بنانے والے طویل رینج میزائل کی تیاری

واضح رہے کہ اس وڈیو میں دو اقسام کے ڈی ایف 16 میزائل دکھائے گئے ہیں، جن میں سے ایک دیکھنے میں گولی کی شکل کا ہے، اس میزائل کو اصل ڈی ایف 16 قرار دیا جارہا ہے جبکہ دوسرا میزائل اس کا جدید ورژن ہے جو حرکت پذیر میزائل ہے اور اس میں متعدد پر بھی نصب ہیں۔

مذکورہ وڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ لانچ وہیکلز بیلکسٹک میزائل کو لے کر جارہی ہیں جبکہ راکٹ فورس میزائل بریگیڈ کے اہلکار بھی اس میں موجود ہیں۔

واضح رہے کہ یہ تربیتی مشقیں چینی نئے سال کے موقع پر منعقد کی گئی تھیں۔

مشقوں کے دوران فوجی اہلکاروں کو مختلف صورتحال سے نمٹتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جن میں ممکنہ کیمیائی اور حیاتیاتی حملے، سیٹلائٹ نگرانی اور الیکٹرونک جیمنگ وغیرہ سے نمٹنا شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: چین میں سب سے بڑے خلائی طیارے کی تیاری کا منصوبہ

وڈیو میں متعدد فوجیوں کو مشقیں کرتے بھی دیکھا جاسکتا ہے تاہم ویڈیو میں کسی میزائل کو باقاعدہ لانچ ہوتے نہیں دکھایا گیا۔

یاد رہے کہ گذشتہ ماہ بھی چینی اخبار نے ایک لانگ رینج میزائل کی تصاویر شائع کرتے ہوئے کہا تھا کہ چین فضا سے فضا میں ہدف کو نشانہ بنانے والے لانگ رینج میزائل کا تجربہ کرسکتا ہے۔

چینی صدر شی جن پنگ اسٹیلتھ جیٹ اورطیارے بردار ٹیکنالوجی سمیت فوجی طاقت میں جدت اور وسعت کے پروگرام کی نگرانی کر رہے ہیں، جب کہ چین اینٹی سیٹلائٹ میزائل کے تجربات بھی کر رہا ہے۔


تبصرے (0) بند ہیں