• KHI: Sunny 17.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 11°C
  • ISB: Partly Cloudy 11.7°C
  • KHI: Sunny 17.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 11°C
  • ISB: Partly Cloudy 11.7°C

پاکستانی فوجیوں کی شہادت پر بھارت سے احتجاج

شائع February 14, 2017

اسلام آباد: پاکستان نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر جنگ بندی کی خلاف ورزی اور بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں تین پاکستانی فوجیوں کی شہادت پر شدید احتجاج کرتے ہوئے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرلیا۔

بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفتر خارجہ طلب کیا گیاجہاں ڈائریکٹر جنرل جنوبی ایشیا ڈویژن ڈاکٹر محمد فیصل نے جے پی سنگھ کو احتجاجی مراسلہ تھمایا۔

مراسلےمیں لائن آف کنٹرول پر بھارتی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ پر شدید احتجاج کیا گیا۔

اس موقع پر ڈاکٹرفیصل نے بھارت پر زور دیا کہ وہ 2003 میں ایل او سی میں ہونے والے جنگ بندی کے معاہدے کی پاسداری کرے۔

انہوں نے بھارت سے مطالبہ کیا کہ ایل او سی پر حالیہ اور ماضی میں بھارتی فورسز کی جانب سے کی جانے والی سیزفائر کی خلاف ورزی کی تحقیقات بھی کی جائیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز ضلع بھمبر کے تھوب سیکٹر میں بھارتی فورسز کی فائرنگ سے پاک فوج کے تین جوان شہید ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی فائرنگ، 3 پاکستانی فوجی جاں بحق

اس سے قبل 14 نومبر 2016 کو بھی سرحد پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے 7 پاکستانی فوجی شہید ہوگئے تھے اور یہ واقعہ ایل او سی کے بھمبر ڈسٹرکٹ میں پیش آیا تھا۔

24 نومبر کو پیش آنے والے اسی طرح کے ایک واقعے میں مزید تین پاکستانی فوجی شہید ہوگئے تھے جبکہ آئی ایس پی آر نے بھی جوابی کارروائی میں بھارت کے 7 فوجیوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا۔

کشیدہ تعلقات

پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں 18 ستمبر کو ہونے والے اڑی حملے کے بعد سے کشیدگی پائی جاتی ہے اور بھارت کی جانب سے متعدد بار لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری کی خلاف ورزی کی جاچکی ہے۔

گزشتہ سال 19 اکتوبر کو بھی ہندوستان نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کیرالہ سیکٹر پر ایک دن میں متعدد مرتبہ بلا اشتعال فائرنگ کی تھی، جس کے نتیجے میں ایک پاکستانی شہری جاں بحق جبکہ 2 خواتین اور دو بچوں سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

31 اکتوبر کو ایل او سی کے نکیال سیکٹر میں بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں خاتون سمیت 4 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں: بھارت کی بلااشتعال فائرنگ، دو روز میں ہلاکتیں 6 ہوگئیں

ان واقعات کے بعد بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو کئی مرتبہ دفتر خارجہ طلب کرکے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر احتجاج ریکارڈ کرایا گیا اور بھارتی سفارتکار سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس بات کی یقین دہانی کرائیں کہ ان واقعات کی تحقیقات کی جائیں گی اور اس کی تفصیلات پاکستان کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔

یاد رہے کہ کشمیر میں ہندوستانی فوجی مرکز پر حملے میں 18 فوجیوں کی ہلاکت کا الزام نئی دہلی کی جانب سے پاکستان پر عائد کیا گیا تھا، جسے اسلام آباد نے سختی سے مسترد کردیا تھا۔

بعد ازاں 29 ستمبر کو ہندوستان کے لائن آف کنٹرول کے اطراف سرجیکل اسٹرائیکس کے دعووں نے پاک-بھارت کشیدگی میں جلتی پر تیل کا کام کیا، جسے پاک فوج نے سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستان نے اُس رات لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی اور بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 2 پاکستانی فوجی جاں بحق ہوئے، جبکہ پاکستانی فورسز کی جانب سے بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا گیا۔

دوسری جانب گزشتہ برس 8 جولائی کو مقبوضہ کشمیر میں حریت کمانڈر برہان وانی کی ہندوستانی افواج کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد سے کشمیر میں بھی کشیدگی پائی جاتی ہے اور سیکیورٹی فورسز کے خلاف احتجاج میں اب تک 100 سے زائد کشمیری جاں بحق اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں جبکہ پیلٹ گنوں کی وجہ سے سیکڑو شہری بینائی سے بھی محروم ہوچکے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 18 دسمبر 2025
کارٹون : 17 دسمبر 2025