کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں 25 سالہ طالب علم نے گلے میں پھندا ڈال کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

گزری پولیس کے مطابق ہفتہ 25 فروی کی شب ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی میں ایک طالب علم نے اپنے گھر میں خود کشی کرلی۔

ایس ایچ او گزری رفیق اعوان نے ڈان کو بتایا کہ 25 سالہ نوجوان نے گزری ایوینیو فیز فائیو میں واقع اپنے بنگلے کے واش روم میں خود کو پھانسی لگائی۔

پولیس کے مطابق متوفی نے خود کشی سے قبل خط بھی لکھا جو پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ یونیورسٹی: طالبہ کی مبینہ خودکشی پر آئی جی کا نوٹس

ایس ایچ او رفیق اعوان نے خط کے متن کے حوالے سے بتایا کہ اس میں نوجوان نے یہ لکھا ہے کہ 'چونکہ وہ اپنے والدین کی کسی کام کا نہیں رہا لہٰذا وہ اپنی زندگی کا خاتمہ کررہا ہے'۔

ایک سینئر پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ نوجوان نے خود کشی سے قبل 4 صفحات پر مشتمل خط تحریر کیا۔

پولیس کے مطابق جس وقت یہ واقعہ پیش آیا لڑکے کے والدین بھی گھر میں موجود تھے۔

لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے جناح ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ہسپتال کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی نے اس بات کی تصدیق کی کہ نوجوان کی موت پھندا لگنے سے ہی ہوئی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ سندھ یونیورسٹی کے شعبہ’سندھی‘ کی طالبہ نائلہ رند نے انڈر گریجویٹس (یو جی) ہاسٹل کے کمرہ نمبر 36 میں پنکھے سے لٹک کر مبینہ طور پر خودکشی کرلی تھی۔

نائلہ رند ایم اے سندھی کے آخری سال کی طالبہ اور سندھ کے ضلع قمبر شہداد کوٹ کی رہائشی تھی۔ نائلہ رند واقعے سے 3 دن قبل ہی کلاسز شروع ہونے پر گاؤں سے واپس آئی تھی۔

آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے سندھ یونیورسٹی کے ہاسٹل میں مبینہ خودکشی کرنے والی طالبہ نائلہ رند کے واقعے کی رپورٹ بھی طلب کی تھی۔


تبصرے (0) بند ہیں