قومی احتساب بیورو (نیب) نے کرپشن کے الزام میں بلوچستان کے سابق وزیر خوراک اسفند یار کاکڑ کو حراست میں لے لیا۔

بلوچستان ہائی کورٹ میں اسفند یار کاکڑ کی درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد نیب حکام نے انہیں گرفتار کیا جبکہ اسی کیس میں سابق ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ بلوچستان ظاہر جمالدینی کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔

ڈان نیوز کے مطابق دونوں ملزمان نے ضمانت کی حصول کیلئے بلوچستان ھای کورٹ سے رجوع کیا تھا۔۔۔ھائی کور ٹ نے ملزمان کی ضمانت کی درخواست مسترد کی جس کے بعد نیب نے عدالت کے احاطے سے ملزمان کو گرفتار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میگا کرپشن: مشتاق رئیسانی، خالد لانگو کیخلاف ریفرنس دائر

نیب نے ان دونوں پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے قومی خزانے کو 2 ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا۔

نیب نے سابق وزیر خوراک اسفند یار کاکڑ کے خلاف کرپشن کے 3 ریفرنسز تقریباً تین برس قبل دائر کیے تھے جن میں پشین کے ایک اسٹور سے 100 کلو گرام گندم کے 2 لاکھ 56 ہزار بوریاں غائب ہونے کا الزام اسفند یار کاکڑ پر عائد کیا گیا تھا۔

سابق وزیر خوراک کو سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر احاطہ عدالت سے گرفتار کرکے نیب کے ریجنل ہیڈکوارٹر منتقل کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: حیدرآباد: 'اربوں کی کرپشن' کے الزام میں باپ بیٹا گرفتار

اسفند یار کاکڑ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی کے کابینہ میں وزیر خوراک تھے۔

اسفند یار کاکڑ بلوچستان کے ضلع پشین سے پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں