لندن: برطانوی پارلیمنٹ کے باہر اور اطراف میں بیک وقت دہشت گردی کے متعدد حملوں میں حملہ آور سمیت 5 افراد ہلاک جبکہ 40 زخمی ہوگئے۔

برطانوی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق ہاؤس آف کامنز کے رہنما ڈیوڈ لیڈنگٹن کا کہنا تھا کہ حملہ آور نے برطانوی پارلیمنٹ کے احاطے میں پولیس اہلکار پر چُھری سے حملہ کیا، تاہم اسے پولیس کی جانب سے جوابی فائرنگ میں ہلاک کردیا گیا۔

چھری کے حملے سے زخمی ہونے والا پولیس اہلکار بھی دوران علاج دم توڑ گیا۔

دہشت گردی کے مشتبہ حملے کے وقت پارلیمنٹ کی عمارت میں ہاؤس آف کامنز کا اجلاس جاری تھا جسے معطل کردیا گیا اور اراکین پارلیمنٹ کو اپنے چیمبر میں رہنے کی ہدایت کی گئی۔

برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے کے ترجمان کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ’واقعے میں تھریسا مے محفوظ رہیں۔‘

— فوٹو: رائٹرز
— فوٹو: رائٹرز

پولیس کا کہنا تھا کہ جب تک حملے کا مقصد پتہ نہیں چل جاتا ہم واقعے کی ’دہشت گردی‘ کے زمرے میں تحقیقات کریں گے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے رپورٹ کیا کہ برطانوی پارلیمنٹ کے قریب ویسٹ منسٹر پُل پر مشتبہ دہشت گردی کے ایک اور حملے میں خاتون سمیت 3 افراد ہلاک اور طلبہ سمیت کئی افراد زخمی ہوئے۔

پولیس نے کہا کہ انہیں ویسٹ منسٹر پُل پر پیش آنے والے واقعے پر طلب کیا گیا جس کے بعد اہلکار جائے وقوع پر پہنچے اور واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔

حملے کے بعد زیر زمین ٹرین اسٹیشن کو بھی پولیس کی درخواست پر بند کردیا گیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ حملہ آور ایک ہی شخص تھا جس نے پہلے ویسٹ منسٹر پُل پر متعدد لوگوں کو گاڑی چڑھا کر زخمی کیا اور پھر پارلیمنٹ ہاؤس میں چھری سے پولیس اہلکار کر حملہ کیا۔


تبصرے (0) بند ہیں