برطانیہ کے سائنسدان طویل کوششوں کے بعد بالآخر مصنوعی خون کو تیار کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں اور اب امید کی جا رہی ہے کہ رواں برس کے آخر تک مصنوعی خون کی انسانوں میں آزمائش کی جائے گی۔

سائنسدان ایک تجربے کے دوران خون کے سرخ خلیوں کو بہت بڑی مقدار میں بنانے کامیاب رہے۔

حال ہی میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق برطانوی سائنسدان اب ایسے طریقے کو آزمانے میں کامیاب ہوگئے ہیں، جس کے ذریعے خون کے سرخ خلیوں کی بہت بڑی مقدار میں تیاری ممکن ہو جائے گی۔

خیال رہے کہ خون کے سرخ خلیے پہلے بھی تیار کیے جا رہے تھے، مگر ان کی بہت بڑی مقدار میں تیاری ناممکن سمجھی جاتی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: جسم میں خون کی کمی کی 6 علامات

رپورٹ کے مطابق اب خون کے سرخ خلیوں کو لاتعداد مقدار میں لیبارٹری کے اندر تیار کیا جاسکے گا اور لیٹرز کے حساب سے مصنوعی خون کی تیاری سے دنیا بھر میں خون کی قلت کا معاملہ بھی حل ہو جائے گا، تاہم سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے کچھ کام ہونا ابھی باقی ہے۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ مصنوعی خون کی تیاری کو صنعتی یا کاروباری مقاصد کے لیے استعمال کرنے کے حوالے سے تحقیق ہونا ابھی باقی ہے اور خون کے سرخ خلیوں کی قیمت کا تعین کرنا بھی ضروری ہے۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ مصنوعی خون کو آزمائش کے لیے رواں برس کے آخر تک انسانوں میں داخل کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ ایک ملی لیٹر خون میں سرخ خلیوں کی تعداد 50 لاکھ، جب کہ خون کی ایک تھیلی میں ان کی تعداد 10 کھرب ہوتی ہے، یہ خلیات انسانی خون میں نہایت اہمیت کے حامل ہوتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں