محکمہ ڈاک 'کے ایف سی' ڈیلیور کرنے پر مجبور

06 اپريل 2017
— فوٹو بشکریہ کے ایف سی نیوزی لینڈ
— فوٹو بشکریہ کے ایف سی نیوزی لینڈ

ہر گزرتے برس کے ساتھ دنیا بھر میں خطوط بھیجنے کی شرح میں کمی آرہی ہے اور اس میں کوئی حیران کن بات نہیں کہ پوسٹل سروسز کو آمدنی کے لیے دیگر ذرائع اپنانے پڑ رہے ہیں۔

مگر نیوزی لینڈ پوسٹ نے اس معاملے میں سب کو پیچھے چھوڑ دیا ہے جس نے اب خطوط کی جگہ کے ایف سی کے فرائیڈ چکن کو لوگوں کے گھروں تک پہنچانے شروع کردیا۔

ابتدائی طور پر فروری میں ہملٹن میں اس پروگرام پر عمل شروع ہوا جس میں صارفین کے ایف سی ڈیلیوری ویب سائٹ پر آرڈر دیتے جو نیوزی لینڈ پوسٹ کی گاڑی انہیں پہنچا دیتی۔

نیوزی لینڈ میں کے ایف سی کا لائسنس رکھنے والی کمپنی کے مطابق اگرچہ ماہرین کھانا بناتے ہیں مگر انہیں پہنچانے کے لیے کچھ مدد کی ضرورت تھی۔

تو اس سلسلے میں نیوزی لینڈ پوسٹ کی مدد لی جارہی ہے جس کا زبردست نیٹ ورک پورے ملک میں پھیلا ہوا ہے اور کے ایف سی بھی ملک کے بیشتر حصوں میں دستیاب ہے۔

اب اس پروگرام کو پورے ملک میں توسیع دی جارہی ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ سب ایک ایسے وقت میں کیا جارہا ہے جب ڈاک کے محکمے نے خطوط کی ترسیل کے نرخوں میں اضافہ کردیا ہے جس کی وجہ ان کی تعداد میں کمی ہونا ہے۔

اب کے ایف سی ڈیلیوری کے لیے طالبعلموں یا ریٹائر افراد کو بھرتی کرے گی جو اپنی ٹرانسپورٹ اور اسمارٹ فونز کا استعمال کریں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں