لاس اینجلس: امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر سان برنارڈینو کے ایلیمنٹری اسکول میں فائرنگ کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق فائرنگ کا واقعہ اسکول کے کلاس روم میں پیش آیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ قتل کے بعد خودکشی کا لگتا ہے جس میں 2 افراد ہلاک اور 2 زخمی ہوئے۔

سان برنارڈینو کے پولیس چیف جاروڈ بُرگوان کا ’ٹوئٹر‘ پر کہنا تھا کہ ’ایسا معلوم ہوتا ہے کہ حملہ آور نے فائرنگ کے بعد خودکشی کرلی جس کے بعد اب مزید کوئی خطرہ نہیں، جبکہ 2 زخمی طلبا کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔‘

یہ بھی پڑھیں: امریکامیں فائرنگ: 14 افراد ہلاک

یاد رہے کہ دسمبر 2015 میں نئے شادی شدہ جوڑے نے سان برنارڈینو میں قائم معذور افراد کے سینٹر میں منعقدہ تقریب کے دوران فائرنگ کردی تھی، جس کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک اور 22 زخمی ہوئے تھے۔

پولیس نے سان برنارڈینو فائرنگ میں ملوث دو مشتبہ افراد 28 سالہ رضوان فاروق اور ان کی 27 سالہ اہلیہ تاشفین ملک کو کئی گھنٹوں کے آپریشن کے بعد ہلاک کردیا تھا۔

بعد ازاں یہ بات سامنے آئی کہ رضوان فاروق امریکی شہری تھے، وہ ماحولیاتی ماہر اور سان برنارڈینو کاؤنٹی میں ہی سرکاری ملازم تھے، جبکہ تاشفین ملک ’کے۔ ون‘ ویزے پر امریکا آئیں، جنہیں ویزا پاکستان سے جاری کیا گیا۔

مزید پڑھیں: 'رضوان، تاشفین کے دہشت گردوں سے تعلق کے ثبوت نہیں‘

ابتداء میں فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف بی آئی) کی تحقیقات میں یہ واضح کیا گیا تھا کہ دونوں میاں بیوی شدت پسندی کی جانب مائل تھے اور سوشل میڈیا کے ذریعے ان کے شدت پسندوں سے رابطے بھی تھے۔

تاہم بعد ازاں بتایا گیا کہ ایف بی آئی کو کیلی فورنیا فائرنگ کے واقعے میں ملوث رضوان فاروق اور تاشفین ملک کے کسی منظم دہشت گرد گروپ سے تعلق کے ثبوت نہیں ملے۔

تبصرے (0) بند ہیں