مقبوضہ کشمیر:کشیدہ صورت حال کےباعث ضمنی انتخاب ملتوی

اپ ڈیٹ 11 اپريل 2017
مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ دوروز میں 8 افراد ہلاک اور 100 کے قریب زخمی ہوچکے ہیں—فوٹو: اے پی
مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ دوروز میں 8 افراد ہلاک اور 100 کے قریب زخمی ہوچکے ہیں—فوٹو: اے پی

مقبوضہ کشمیر میں کشیدہ صورت حال کے باعث ہندوستانی الیکشن کمیشن نے اننت ناگ میں 12 اپریل کو ہونے والے ضمنی انتخاب کو ملتوی کردیا۔

این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی حکومت کی درخواست پر الیکشن کمیشن نے ضمنی انتخاب کو ملتوی کرنے کا اعلان کیا جو اب 12 اپریل کے بجائے 25 مئی کو ہوگا جبکہ یکم جون کو ووٹوں کی گنتی ہوگی۔

خیال رہے کہ بھارتی الیکشن کمیشن کی جانب سے لوک سبھا کی کشمیر کی نشست کا ضمنی انتخاب ایک ایسے وقت میں ملتوی ہوا ہے جب دو روز قبل بڈگام میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں جھڑپوں کے دوران 8 افراد کو مارا گیا تھا جبکہ 100 کے قریب زخمی ہوئے تھے، جس کے بعد وادی کے حالات ایک مرتبہ پھر کشیدہ ہوگئے۔

مزید پڑھیں:ہندوستانی فورسز کی فائرنگ سے 6 کشمیری جاں بحق

کشمیر میں ضمنی انتخاب کے دوران حالات کشیدہ ہونے پر الیکشن کمیشن کو سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا اور انتخاب میں حصہ لینے والی حکمراں کشمیری جماعتوں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے اننت ناگ کے ضمنی انتخاب کو ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

بھارتی الیکشن کمیشن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جموں وکشمیر کی حکومت کی رپورٹ کے مطابق شفاف انتخابات ممکن نہیں ہیں اور انتخاب کے دوران حالات کشیدہ ہوسکتے ہیں۔

خیال رہے کہ حریت رہنماؤں نے مقبوضہ کشمیر میں دو روز قبل ہونے والے ضمنی انتخاب کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا جبکہ احتجاجی مظاہروں کے دوران بھارتی سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے 8 افراد جان سے گئے تھے جبکہ 100 کے قریب زخمی ہوگئے تھے۔

پاکستان کی جانب سے کشمیر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں کشمیری نوجوانوں کی ہلاکت کی شدید مذمت کی گئی تھی۔

وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے بھارتی فورسز کے ہاتھوں کشمیری نوجوانوں کی ہلاکت پر شدید مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ضمنی انتخاب میں صرف 6 فیصد ووٹر ٹرن آؤٹ رہا جو گزشتہ 30 برس میں کم ترین ہے اور یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ حریت رہنماؤں اور کشمیریوں نے واضح طور پر اس نام نہاد انتخاب کو مسترد کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہندوستان نہتے کشمیریوں پر مظالم بند کرے، پاکستان

ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے نام نہاد الیکشن کشمیریوں کو حاصل حق خود ارادیت کا متبادل نہیں ہوسکتے جو انھیں اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی متعدد قرار دادوں نے دیا ہے۔

سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے بنیادی انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزی کررہا ہے اور جولائی 2016 کے بعد سے بھارتی فورسز کی مسلسل بربریت انسانیت سوز جرم ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں