پاکستان سپرلیگ (پی ایس ایل) 2017 میں مبینہ اسپاٹ فکسنگ کیس میں ملوث کھلاڑی ناصر جمشید منظر عام پر آگئے۔

ایک ویڈیو پیغام میں ناصر جمشید نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ 'نہ تو انھوں نے گھر تبدیل کیا اور نہ ہی وہ کسی سے چھپ رہے ہیں'۔

ناصر جمشید کا کہنا تھا کہ میڈیا میں ان کے حوالے سے چھپنے والی عدم تعاون کی خبریں بے بنیاد ہیں، وہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سے تعاون کے لیے تیار ہیں۔

ساتھ ہی انھوں نے پی سی بی سے درخواست کی کہ پہلے برطانیہ میں ہونے والی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کی تحقیقات کو مکمل ہونے دیا جائے۔

پی سی بی کا ردعمل

دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ناصر جمشید کے ویڈیو بیان کو مسترد کرتے ہوئے ان سے تحریری بیان طلب کرلیا۔

پی سی بی کے ایک عہدیدار نے ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ناصرجمشید پر پہلے ہی پی سی بی سے تعاون نہ کرنے پر فرد جرم عائد کی جاچکی ہے اور پاکستانی کھلاڑی ہونے کی حیثیت سے وہ بورڈ کو جوابدہ ہیں، تاہم پی سی بی ان کو بھجی گئی چارج چیٹ کے جواب کا انتظار کرے گا۔

مزید پڑھیں: عدم تعاون پر ناصر جمشید کو نوٹس آف چارج جاری

مذکورہ عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ اگر ناصر جمشید پی سی بی کو تحریری بیان یا تعاون نہیں کرتے تو ان کا کیس ٹریبیونل میں بھیجا جائے گا جہاں انہیں 6 ماہ سے تاحیات معطل کیا جا سکتا ہے۔

پی سی بی نے ناصر جمشید کے اس بیان کو بھی مسترد کردیا، جس میں ان کا کہنا تھا کہ انھیں نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کی تحقیقات مکمل ہونے تک کا وقت دیا جائے۔

یاد رہے کہ پاکستان سپر لیگ 2017 میں منظر عام پر آنے والے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے شرجیل خان اور خالد لطیف کو معطل کردیا تھا اور معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک ٹریبونل تشکیل دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ’ناصر جمشید اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے مرکزی ملزم‘

بورڈ کی جانب سے معطل کیے گئے فاسٹ باؤلر محمد عرفان نے اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ 'بکیز نے ان سے رابطہ کیا اور انہوں نے اس بارے میں نہ بتا کر بہت بڑی غلطی'، اس جرم کا ارتکاب کرنے پر محمد عرفان پر ایک سال کے لیے پابندی عائد کرنے کے ساتھ ساتھ 10 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کو مبینہ طور پر یوسف نامی بکی سے ملوانے والے کرکٹر ناصر جمشید کو بھی معطل کردیا تھا، تاہم اس حوالے سے رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ اوپننگ بلے باز کی جانب سے معاملے کی تحقیقات کے لیے بورڈ سے کسی بھی قسم کا تعاون نہیں کیا جا رہا جس پر بورڈ نے انہیں نوٹس آف چارج جاری کردیا۔

جبکہ اسپاٹ فکسنگ کیس میں معطل ایک اور کرکٹر شاہ زیب حسن کا کیس بھی ٹریبونل کو بھجوادیا گیا۔

مزید پڑھیں: ناصر جمشید کی اہلیہ شوہر کے دفاع کیلئے میدان میں

بورڈ کے ذرائع کے مطابق ناصر جمشید کی معطلی جاری رہے گی اور ان پر 6 ماہ سے تاحیات پابندی عائد کیے جانے کا امکان ہے جس کا اعلان جلد معاملے کی تحقیقات کے بعد کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر برطانوی تحقیقاتی ادارے نے ناصر جمشید کو یوسف نامی بکی کے ساتھ گرفتار کرکے ان سے تفتیش کی تھی اور ضمانت پر رہا کیے جانے کے باوجود ان کا پاسپورٹ ضبط کر لیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں