پاکستان کرکٹ بورڈ کے وکیل نے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں بلے باز خالد لطیف کے خلاف بورڈ کی جانب سے تشکیل دیے گئے انسداد کرپشن ٹریبونل میں ثبوت جمع کرا دیے ہیں اور انہیں پانچ مئی تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

آج ہونے والی کارروائی کے دوران پی سی بی کی جانب سے بنائے گئے اینٹی کرپشن ٹریبونل نے تمام فریقین کو ہدایت کی کہ وہ ٹریبونل میں جمع کرائے گئے ثبوت کے حوالے سے کوئی بیان نہیں دیں گے اور نہ ہی سماعت کے معیار پر کوئی تبصرہ کریں گے۔

جسٹس ریٹائرڈ اصغر حیدر کی زیر سربراہی ٹریبونل نے جمعے کو ملاقات کی۔ کارروائی کا آغاز ایک گھنٹہ تاخیر سے ہوا کیونکہ خالد لطیف لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کا انتظار کر رہے تھے۔

مزید پڑھیں: لاہور ہائی کورٹ نے خالد لطیف کی درخواست مسترد کردی

خالد لطیف نے کرپشن الزامات اور پی سی بی کی جانب سے قائم کیے گئے ٹریبونل کے دائرہ اختیار اور قانونی حیثیت سے متعلق درخواست دائر کی تھی لیکن عدالت نے اسے مسترد کردیا تھا۔

پی سی بی کی جانب سے خالد لطیف کے خلاف جمع کرائے گئے ثبوت و شواہد میں گواہوں کے بیانات، ریکارڈ شدہ انٹرویو، برآمد ہونے والا سامنا، میچ کی فوٹیج اور واٹس ایپ میسج کی کاپیوں سمیت دیگر اہم دستاویزات اور چیزیں شامل ہیں۔

پی سی بی کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ خالد لطیف نے اپنے وکیل کے توسط سے متعدد دیگر درخواستیں بھی دائر کیں لیکن اینٹی کرپشن یونٹ نے انہیں مسترد کردیا۔

تبصرے (0) بند ہیں