حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر جاوید عباسی نے سینیٹ چیئرمین میاں رضا ربانی کی جانب سے استعفیٰ واپس لیے جانے کو خوش آئند قدم قرار دیتے ہوئے ایوان میں وزراء کو حاضری یقینی بنانے پر زور دیا ہے۔

ڈان نیوز کے پروگرام 'دوسرا رُخ' میں گفتگو کرتے ہوئے جاوید عباسی نے کہا، 'ہم سینیٹ چیئرمین میاں رضا ربانی کے مؤقف کی حمایت کرتے ہیں اور سجمھتے ہیں کہ وزراء کو سینیٹ ہی نہیں، بلکہ قومی اسمبلی کے اجلاسوں میں بھی شرکت کرنی چاہیئے'۔

انھوں نے کہا 'ہمارے لیے پارلیمنٹ کا احترام لازمی امر ہے، کیونکہ یہ وہ مقدس ادارہ ہے جہاں پورے ملک کی قانون سازی ہوتی ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ ارکان پارلیمنٹ کا کام ہے کہ وہ مسائل کو ایوان میں اٹھائیں اور حکومت کا کام ان سوالات کا جواب دینا ہے اور یہی ایک جمہوری انداز ہے۔

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ اگرچہ یہ تاثر غلط ہے کہ حکومتی وزراء ہمیشہ ہی کسی اجلاس میں شرکت نہیں کرتے، لیکن کسی اہم اجلاس میں پیش نہ ہونا یقیناً تکلیف دہ بات ہے اور اس حوالے سے ہم رضا ربانی کی تائید کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے حکومتی وزراء کی ایوان میں عدم حاضری پر چیئرمین سینیٹ رضا ربانی ناراض ہوگئے تھے جس کے بعد انھوں نے کام چھوڑ کر سرکاری پروٹوکول بھی واپس کردیا تھا۔

حالیہ اجلاس میں متعلقہ وزراء کے موجود نہ ہونے پر چیئرمین سینیٹ کافی برہم نظر آئے، جبکہ اس دوران انھوں نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کی بھی دھمکی دی تھی۔

تاہم، حکومت کی جانب سے کئی کوششوں کے بعد گذشتہ روز وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے رضا ربانی کے تحفظات کو دور کرتے ہوئے انہیں منا لیا اور ساتھ ہی ایوان میں وزراء کی حاضری کی بھی یقین دہانی کروائی جس پر انھوں نے اپنا استعفیٰ واپس لے لیا۔

تبصرے (0) بند ہیں