بیجنگ: چینی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک کا پہلا خلائی کارگو جہاز تیار کرلیا گیا، جو مدار میں سامان پہنچانے کی سہولت فراہم کرے گا۔

خیال رہے کہ یہ پہلا خلائی کارگو جہاز ہے، جسے چینی ماہرین نے کسی کی مدد کے بغیر تیار کیا۔

چینی ماہرین اس جہاز پر کئی عرصے سے کام کر رہے تھے، جب کہ اس کی تکمیل کے بعد رواں برس فروری سے اس خلائی کارگو جہاز پر متعدد تجربات بھی کیے گئے۔

چینی خبر رساں ادارے ’شنوا‘ نے سرکاری حکام کے حوالے سے اپنی خبر میں بتایا کہ پہلے خلائی کارگو جہاز کو ’تیانزو 1‘ کا نام دیا گیا ہے، اس کا تجربہ 20 سے 24 اپریل کے درمیان کیا جائے گا۔

چینی حکام کے مطابق تیانزو 1 کو جنوبی صوبے ہنان کے وینچانگ سینٹر سے خلا میں بھیجا جائے گا۔

اس خلائی جہاز کولانگ مارچ 7 وائے 2 راکیٹ کے ساتھ بھیجا جائے گا۔

تصویر بشکریہ شنوا
تصویر بشکریہ شنوا

خیال رہے کہ چین نے یہ کارگو جہاز 2022 تک خلا میں اپنے مستقل خلائی اسٹیشن کو کارگو کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے تیار کیا۔

چین آئندہ 5 سال کے اندر خلا میں اپنا مستقل اسٹیشن بنانے کا ارادہ رکھتا ہے، جب کہ اس اسٹیشن کو سامان کی ترسیل کے حوالے سے بھی چین کئی عرصے سے خلائی مشینوں کی تیاری میں مصروف تھا۔

تیار کیا گیا خلائی کارگو جہاز مدار میں بھیجی گئی تجرباتی مشینوں کو ایندھن سمیت دیگر سامان کی ترسیل فراہم کرے گا۔

چینی حکام کے مطابق خلائی کارگو جہاز نے صرف سامان کی ترسیل کے کام آئے گا، بلکہ یہ مدار میں کشش ثقل سے متعلق تجربات میں بھی مدد فراہم کرے گا۔

کارگو خلائی جہاز مدار سے واپس آنے سے قبل نان نیوٹونین ثقل کے تجربات بھی کرے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں