مردان کی عبدالولی خان یونیورسٹی میں توہین رسالت کے الزام پر تشدد کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے طالبعلم مشال خان کو فیس بک کی جانب سے خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے۔

مشال خان کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے فیس بک نے ان کے اکاﺅنٹ کو 'یادگاری اکاﺅنٹ' کا درجہ دے دیا ہے۔

فیس بک کے مشال خان کے اکاﺅنٹ کے اوپر درج بیان میں لکھا ہے ' ایسی جگہ جہاں دوست اور رشتے دار اکھٹے ہوکر اس شخص کی یادیں شیئر کریں گے جو دنیا سے چلا گیا'۔

عام طور پر اس طرح فیس بک کی جانب سے جب کیا جاتا ہے جب کسی فرد کا حادثے یا بیماری کے نتیجے میں اچانک انتقال ہوجائے اور اس کے دوست اور پیارے سوشل میڈیا سائٹ کے اکاﺅنٹ میں آکر اس کی یادیں شیئر کریں اور خراج عقیدت پیش کریں۔

یادگاری اکاﺅنٹ میں کوئی بھی لاگ ان نہیں ہوسکتا جبکہ لفظ ' Remembering ' مرحوم کی پروفائل پر اس کے نام کے اوپر لکھا ہوتا ہے۔

خیال رہے کہ 13 اپریل مردان کی عبدالولی خان یونیورسٹی میں شعبہ ابلاغ عامہ کے طالب علم مشعال خان کو یونیورسٹی کے طلبا نے توہین رسالت کے الزام میں تشدد کا نشانہ بنایا تھا جبکہ فائرنگ کے نتیجے میں ان کی ہلاکت ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں: گستاخی کا الزام، ساتھیوں کے تشدد سے طالبعلم ہلاک: پولیس

بعد ازاں یونیورسٹی نے شعبہ ابلاغ عامہ کے تین طالب علموں عبداللہ، محمد زبیر اور مشعال کو عارضی طور پر معطل کرتے ہوئے تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دینے کا نوٹی فیکیشن جاری کیا تھا جبکہ نوٹی فیکشن پر 13 اپریل کی تاریخ درج تھی جس دن مشعال کو قتل کردیا گیا تھا۔

عبدالولی خان یونیورسٹی کے فوکل پرسن فیاض علی شاہ سے جب پوچھا گیا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے مقتول طالب علم کو کیوں معطل کیا، تو ان کا کہنا تھا کہ 'غلطی سے مشعال کا نام نوٹی فکیشن میں شامل ہوا'۔

یہ بھی پڑھیں:'امام نے مشعال کی نماز جنازہ پڑھانے سے انکار کیا'

واقعے کے فوری بعد 59 کے قریب افراد کو حراست میں لیا گیا تھا جن میں سے بیشتر کو بعد ازاں رہا کردیا گیا تھا۔

مشعال کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں نشاہدہی کی گئی تھی کہ موت گولی لگنے سے ہوئی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں