سانس میں بو کس شخص کو پسند ہوسکتی ہے ؟ یقیناً اس سے پوری شخصیت کا تاثر خراب ہوجاتا ہے، تاہم یہ کسی غذائی عنصر کی کمی کی جانب اشارہ بھی ہوسکتا ہے۔

یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

ویسے تو انسان پیاسا ہو تو سانس میں بو پیدا ہوجاتی ہے جس کی وجہ پانی کی کمی سے خوراک اور بیکٹریا منہ میں زیادہ دیر تک موجود رہتے ہیں جو بدبو کا باعث بنتے ہیں۔

تاہم تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ جسم میں آئرن اور وٹامن سی کی کمی کی علامت بھی ہوسکتی ہے۔

نارتھ امبریا یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ غذا اور ناقص غذائیت کو اکثر افراد نظرانداز کردیتے ہیں مگر یہ روزمرہ کے طبی مسائل کا باعث بننے والی عادت ہے۔

تحقیق کے مطابق وٹامن سی جسم میں ایسے مواد کو خارج کرنے میں مدد دیتا ہے جو کہ سانس میں بو کا باعث بنتے ہیں۔

محققین کے مطابق وٹامن سی ایسا تیزابی اور ناقابل رہائش ماحول پیدا کرتا ہے جو منہ میں پیدا ہونے والے بیکٹریا کو ختم کرتا ہے۔

اس سے قبل کولوراڈو یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق سانس میں بو پیدا ہونا کچھ جان لیوا امراض کی بھی نشانی ہوسکتی ہے۔

تحقیق کے مطابق بہت زیادہ بو جگر اور گردوں کے امراض کی علامت ہوسکتی ہے جبکہ یہ گردے فیل ہونے کی بھی نشانی ہوتی ہے۔

ایک اور تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ مسوڑوں اور دل کے امراض کے درمیان تعلق موجود ہے اور سانس میں بو پیدا ہونا اس کی ابتدائی انتباہی علامت ہوسکتی ہے۔

انٹرنیشنل اینڈ امریکن ایسوسی ایشن فار ڈینٹل ریسرچ کی تحقیق کے مطابق مسوڑوں کے امراض کی ایک بڑی نشانی بدبو دار سانسیں ہوتی ہیں۔

محققین کے مطابق اگر سانس کی بو بہت زیادہ ہو اور کافی دورانیے تک رہے تو آپ کو ڈاکٹر سے معائنہ ضرور کرالینا چاہئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں