ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں پولیس نے خانہ بدوش خاندان کو تشدد کا نشانہ بنانے والے 'خود ساختہ' 11 'گائے محافظوں' کو گرفتار کرلیا۔

دکن کرونکل کی رپورٹ کے مطابق گروپ نے 20 اپریل کی رات کو رئیسی تلوار کے علاقے میں ایک خانہ بدوش خاندان پر لاٹھیوں اور لوہے کی سلاخوں سے حملہ کیا اور انھیں شدید زخمی کردیا تھا۔

بعد ازاں بھارتی ٹی وی چینل 'این ڈی ٹی وی' کی ویب سائٹ پر موجود واقعے کی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گروپ نے مذکورہ خاندان کے ساتھ ہتک آمیز سلوک کیا، ان کی املاک کو توڑ پھوٹ کے بعد آگ لگادی اور نعرے لگائے جبکہ اس موقع پر خاندان کے افراد ان سے رحم کی اپیل کرتے رہے۔

جموں اور کشمیر کی پولیس کا کہنا تھا کہ حملہ کرنے والا گروپ گائے کے تحفظ کیلئے خود ساختہ طور پر بنایا گیا ہے۔

دکن کرونکل کی رپورٹ کے مطابق متاثرین نے پولیس کو بتایا کہ انھیں 'گاؤ رکشک' یا 'گائے کے محافظوں' کے ایک بڑے گروہ نے روکا اور ان پر لاٹھیوں اور لوہے کی سلاخوں سے حملہ کردیا۔

مزید پڑھیں: کشمیر میں جانور ذبح کرنے کی پابندی کی 'خلاف ورزی'

متاثرین نے پولیس کو بتایا کہ حملہ آوروں نے ان کے گھر کے ہر فرد پر تشدد کیا اور کم عمر بچوں کو بھی نہیں بخشا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حملہ آور جاتے ہوئے اپنے ہمراہ خانہ بدوشوں کی گائے، بھیڑ اور بکریاں بھی لے گئے تھے اور خاندان کے افراد کو شدید زخمی حالت میں چھوڑ دیا تھا۔

پولیس حکام نے بتایا کہ بعد ازاں مویشی پولیس چھاپے میں برآمد کیے گئے اور انھیں متاثرہ خاندان کو واپس کردیا گیا۔

واقعے کے حوالے سے رئیسی کے سینئر سپریٹینڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) طاہر ساجد بھٹ کا کہنا تھا کہ یہ واضح غلط فہمی کا کیس ہے اور یہ کہ اس میں 'گائے محافظ' یا 'گائے رکشک' نامی گروپ ملوث نہیں ہے۔

خیال رہے کہ ہندوستان میں گائے کو 'مقدس' تسلیم کیا جاتا ہے اور مسلمانوں کو اکثر اوقات گائے کا گوشت کھانے پر تنقید اور تشدد کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ہندوؤں کے اس رویے کے باعث ہندوستان کی متعدد ریاستوں اور اس کے زیر انتظام جموں اور کشمیر میں گائے کے ذبح پر پابندی لگا رکھی ہے اور اس کی مبینہ خلاف ورزی کرنے والے سیکڑوں مسلمانوں کو قتل کیا جاچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جموں و کشمیر: گائے کے گوشت کی فروخت پر پابندی

گذشتہ سال ہندوستان کی ریاست گجرات، راجھستان، چھتیس گڑھ ، مہاراشٹر اور ہریانہ میں جین میلے کے موقع پر عوامی جذ بات کے مجروح ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے مویشیوں کے ذبح اور گوشت کی فروخت پر پابندی لگائی گئی تھی، جبکہ ایسی ہی پابندی ممبئی میں بھی لگائی گئی جس کے باعث ایک بڑا تنازع شروع ہوگیا تھا۔

اس سے قبل بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت نے مہاراشٹر میں جانوروں کی حفاظت کا ترمیمی ایکٹ پاس کیا تھا جس کے تحت گائے کے ذبح، گوشت کی فروخت پر پابندی لگا گئی تاہم اس پابندی کو عدالت میں چیلنج کردیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں