• KHI: Sunny 17.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 11°C
  • ISB: Partly Cloudy 11.7°C
  • KHI: Sunny 17.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 11°C
  • ISB: Partly Cloudy 11.7°C

پاکستانی طلبہ کی جبری واپسی: معاملہ سفارتی سطح پر اٹھانے کا اعلان

شائع May 4, 2017

دفتر خارجہ نے پاکستانی طلبہ کے وفد اور ان کے اساتذہ کو بھارت کا دورہ مختصر کرنے کے بعد جبراً وطن واپس بھیجنے کے معاملے کو سفارتی سطح پر اٹھانے کا اعلان کردیا۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز بھارتی انتہاپسند جماعت شیو سینا کی جانب سے دی گئی دھمکیوں کے بعد غیر سرکاری تنظیم کی دعوت پر بھارتی دورے پر گئے 50 پاکستانی طلبہ اور اساتذہ کے گروپ کو واپس بھیج دیا گیا تھا۔

پاکستانی طلبہ کو نئی دہلی کی این جی او ’راؤٹس ٹو روٹس‘ کی طرف سے ’ایکسچینج فار چینج‘ پروگرام کے تحت بھارت مدعو کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: پاکستانی طلبہ کو بھارت سے جبراً واپس بھیج دیا گیا

پاکستانی طلبہ، اساتذہ اور عملے پر مشتمل 50 رکنی وفد کی سیکیورٹی کو جواز بناتے ہوئے بھارتی حکومت نے این جی او کو تجویز دی تھی کہ یہ وقت میزبانی کے لیے ’نامناسب‘ ہے، جس کے بعد سخت سیکیورٹی میں ان طالب علموں کو واہگہ بارڈر کے ذریعے واپس پاکستان بھیج دیا گیا تھا۔

اس واقعے کے بعد دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا کا کہنا تھا کہ 'بھارت میں بڑھتی ہوئی عدم برداشت، انتہاپسندی اور دہشت گردی کے واقعات دنیا بھر کی توجہ حاصل کرچکے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی پاکستان مخالف پالیسی سمیت مسلمان، عیسائی اور دیگر مذہبی اقلیتوں پر بھارت میں ہونے والے ظلم و ستم پر بین الاقوامی برادری تشویش کا اظہار کرچکی ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: فوجیوں کی لاشوں کی بےحرمتی: 'بھارت اپنی مرضی کے وقت بدلہ لےگا'

نفیس ذکریا کا دعویٰ تھا کہ 'اس تمام صورتحال میں ہندو انتہاپسند تنظیمیں ملوث ہیں جبکہ حکومت خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے'۔

حالیہ واقعے کو بھارت کے سامنے اٹھانے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'جب ضرورت پڑے پاکستان تشویش کا اظہار ضرور کرتا ہے'۔

واضح رہے کہ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستانی طلبہ کو بھارت کی جانب سے اس کے دو فوجی اہلکاروں کی لاشوں کی بے حرمتی کے الزامات کے بعد واپس بھیجا گیا تھا، جسے پاکستان یکسر مسترد کرچکا ہے۔

بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان گوپال باگلے کا کہنا تھا کہ وزارت کی طرف سے میزبان این جی او کو کہا گیا کہ یکم مئی کو بھارت آنے والے پاکستانی طلبہ کی میزبانی کے لیے یہ مناسب وقت نہیں کیونکہ پاکستانی طلبہ اُسی روز بھارت آئے تھے جس روز دو بھارتی فوجی اہلکاروں کو ہلاک کیے جانے کے بعد مبینہ طور پر ان کی لاشوں کی بے حرمتی کی گئی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 18 دسمبر 2025
کارٹون : 17 دسمبر 2025