’دعا کریں سڑکوں پر تنقید کرنے والوں کو ہدایت ملے‘

اپ ڈیٹ 06 مئ 2017
یہ میٹرو بس پروجیکٹ پشاور موڑ کو نیو اسلام آباد ایئرپورٹ سے منسلک کرے گا— اسکرین شاٹ
یہ میٹرو بس پروجیکٹ پشاور موڑ کو نیو اسلام آباد ایئرپورٹ سے منسلک کرے گا— اسکرین شاٹ

وزیراعظم نواز شریف نے پشاور موڑ تا نیو اسلام آباد ایئرپورٹ میٹرو بس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا جبکہ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ جو لوگ سڑکوں پر تنقید کرتے ہیں اللہ انہیں ہدایت دے۔

نیو اسلام آباد ایئرپورٹ فتح جنگ کے قریب تعمیر کیا جارہا ہے جبکہ وزیراعظم نواز شریف نے فتح جنگ میں ہی میٹرو بس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق اس منصوبے پر 18 ارب روپے لاگت آئے گی جبکہ میٹرو بس منصوبے کو 4 حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’احتجاج کرنے والوں کی خواہش پر استعفیٰ نہیں دوں گا‘

پشاور موڑ سے نیو اسلام آباد ایئرپورٹ تک میٹرو ٹریک کی لمبائی 25.6 کلو میٹر ہوگی جبکہ پشاور موڑ سے نیو اسلام آباد ایئرپورٹ میٹرو ٹریک پر کُل 9 بس اسٹیشنز تعمیر ہوں گے۔

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ نئے ایئرپورٹ میں میٹروبس منصوبہ شامل نہیں تھا، دو ماہ پہلے میٹرو بس کو ایئرپورٹ منصوبے میں شامل کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے بیمار منصوبوں کو بھی پاؤں پر کھڑا کیا، آئندہ برس جنوری سے نیلم جہلم منصوبہ بجلی کی پیداوار شروع کردے گا۔

یہ بھی پڑھیں: میٹرو بس، اورینج ٹرین اور بیوقوف عوام

انہوں نے ماضی کی حکومتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’ماضی میں 2سال کے منصوبے 20سال بعد بھی مکمل نہیں ہوئے، نیلم جہلم منصوبہ بہت عرصے سے تعطل کا شکار تھا ہم نے آکر مکمل کیا‘۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قلیل مدت کے باوجود منصوبے کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، ایئرپورٹ کی تکمیل کے ساتھ ہی میٹروبس منصوبہ بھی مکمل ہوگا جس سے ہزاروں متوسط طبقے کے افراد کو فائدہ پہنچے گا۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ مخالفین میٹرو منصوبوں اور سڑکیں بنانے پر حکومت کو تقنید کا نشانہ بناتے ہیں تو وزیراعظم نے بس اتنا ہی کہا کہ آپ سب بھی دعا کریں کہ ’اللہ مخالفین کو ہدایت دے‘۔

خیال رہے کہ اپوزیشن جماعتیں اکثر و بیشتر سیاسی جلسوں سے خطاب میں میٹرو بس اور ہائی ویز بنانے پر حکمراں جماعت مسلم لیگ ن اور وزیراعظم نواز شریف کو تنقید کا نشانہ بناتی ہیں اور کہتی ہیں کہ حکومت عوام کے حقیقی مسائل کو نظر انداز کررہی ہے۔

مزید پڑھیں: گرین لائن اور حل طلب مسائل

وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ ملک کے ترقی کرنے کے لیے ضروری ہے کہ منصوبوں کی تکمیل کی رفتار بھی تیز ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ لواری ٹنل کی تعمیر کئی دہائیوں سے جاری ہے لیکن مکمل نہیں ہورہا، آئے دن حادثات ہوتے ہیں، یہ عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔

جب وزیراعظم سے پوچھا گیا کہ ماضی میں ترقیاتی منصوبوں میں جو ناجائز تاخیر ہوئی اس کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کے لیے تحقیقات کا کوئی ارادہ ہے تو انہوں نے کہا کہ ’اس ملک میں بہت سے معاملات ہیں جن کی تحقیقات ہونی چاہئیں اور اگر تفتیش شروع کردیں تو ہمارا سارا وقت اسی میں لگ جائے گا‘۔

انہوں نے کہا کہ ’اتنے گھپلے ہیں، اتنی کرپشن ہے کہ جتنا کہا جائے اتنا کم ہے، لیکن ایک وقت آئے گا جب یہ اپنے منطقی انجام کو پہنچے گا‘۔


ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں