پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے بلوچستان کے علاقے آواران کا دورہ کیا، جہاں ان کو فوج اور فرنٹیئر کو (ایف سی) کی جانب سے مقامی آبادی کو دیئے جانے والے تعاون پر بریفنگ دی گئی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر کو سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔

بریفنگ کے دوران آرمی چیف کو پاک فوج، ایف سی کی جانب سے مقامی آبادی سے تعاون سے متعلق بھی آگاہ کیا گیا۔

پاک آرمی کے سربراہ کو بتایا گیا کہ فوج کے میڈیکل کیمپ سے ڈیڑھ لاکھ لوگوں کو فائدہ پہنچا، جبکہ فوج ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال (ڈی ایچ کیو) آواران کی استعداد کار بڑھانے کے لیے کردار ادا کر رہی ہے۔

بریفنگ میں کہا گیا کہ 200 مقامی طلبہ کو فوج اور ایف سی کی جانب سے مفت تعلیمی سہولیات دی گئی ہیں، جبکہ ایف سی بلوچستان نے آواران میں نیا اسکول بھی تعمیر کیا۔

آرمی چیف نے امن و امان بہتر بنانے میں فوج اور سیکیورٹی فورسز کے کردار کی تعریف کی۔

جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاک فوج بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے اپنی خدمات جاری رکھے گی۔

آرمی چیف نے مقامی عمائدین سے بھی ملاقات کی جبکہ انہوں نے سیکیورٹی میں بہتری کے لیے مقامی افراد کے کردار کی بھی تعریف کی، مقامی عمائدین نے امن و امان کے قیام اور ترقیاتی کاموں پر پاک فوج کا شکریہ ادا کیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بلوچستان کے ہی شہر چمن کے سرحدی علاقوں کلی لقمان اور کلی جہانگیر میں افغان فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں 2 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 12 افراد جاں بحق جبکہ 40 زخمی ہوگئے تھے۔

چمن کے سول ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) ڈاکٹر اختر نے بتایا کہ جاں بحق ہونے والوں میں 5 بچے اور 3 خواتین شامل ہیں، پولیس نے تصدیق کی کہ زخمیوں میں 4 ایف سی اہلکار بھی شامل تھے۔

آئی ایس پی آر کے جاری کردہ بیان کے مطابق افغان بارڈر پولیس نے مردم شماری ٹیم کی سیکیورٹی پر مامور ایف سی بلوچستان کے اہلکاروں کو فائرنگ کا نشانہ بنایا۔

پریس ریلیز میں کہا گیا کہ 30 اپریل سے افغانستان کی سرحدی پولیس کلی لقمان اور کلی جہانگیر کے علاقوں میں پاکستانی سرحد کی جانب جاری مردم شماری کے عمل میں رکاوٹیں کھڑی کررہی ہے۔

حملے کے بعد پاک افغان سرحد پر موجود 'باب دوستی' کو ہر قسم کی آمد ورفت کے لیے بند کر دیا گیا۔

چمن بارڈر پر افغان فورسز کی فائرنگ پر افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے سخت احتجاج کیا گیا۔

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق پاکستان نے چمن بارڈر پر افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ پر سخت احتجاج کیا اور افغان ناظم الامور عبدالناصر یوسفی کو احتجاجی مراسلہ دیا گیا۔

بعد ازاں افغان فورسز نے طورخم بارڈر پر بھی پاکستانی علاقے میں فائرنگ کی۔

ڈان نیوز کے مطابق عسکری ذرائع کا کہنا تھا کہ خیبر ایجنسی کے طورخم بارڈر کے قریب افغان فورسز کی جانب سے اقبال پوسٹ اور پوسٹ ٹو پر فائرنگ کی گئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں