گزشتہ دنوں انڈونیشیاءکے ایک جزیرے کے ساحل میں ایک نامعلوم سمندری مخلوق کا مردہ جسم بہہ کر آگیا جس نے وہاں رہنے والوں میں دہشت پھیلا دی۔

یہ عظیم الجثہ مگر نامعلوم سمندری مخلوق انڈونیشین جزیرے Seram آئی لینڈ کے ساحل پر بہہ کر پہنچی جس کی لمبائی لگ بھگ 15 میٹر تھی۔

یہ بھی پڑھیں : 'سمندری عفریت' نے کیا فلپائنی عوام کو خوفزدہ

آغاز میں تو وہاں کے رہائشی افراد کا خیال تھا کہ یہ کوئی تباہ شدہ کشتی یا شپنگ کنٹینر ہے تاہم قریب جانے پر وہ خوفزدہ ہوگئے۔

جکارتہ گلوب کی رپورٹ کے مطابق تحقیقات سے معلوم ہوا کہ یہ نامعلوم سمندری جانور کم از کم تین دن پہلے مرگیا تھا جس کے بعد وہ بہہ کر جزیرے پر پہنچا جبکہ جسم سے خارج ہونے والے خون نے ارگرد کا سمندر سرخ کردیا۔

وہاں موجود سیاح اس جانور کو دیکھنے کے لیے ساحل پر پہنچے جبکہ پولیس نے علاقہ بند کرنے کی کوشش کی۔

انڈونیشن حکام کے مطابق یہ ڈھانچہ ممکنہ طور پر کسی ہمپ بیک وہیل مچھلی کا ہوسکتا ہے مگر دیگر افراد کا دعویٰ تھا کہ یہ کسی عظیم الجثہ سکویڈ جیسی مخلوق ہے۔

مزید پڑھیں : دنگ کردینے والی سمندری مخلوق

جزیرے کے رہائشیوں نے انڈونیشین حکومت سے اس مخلوق کے مردہ جسم کو اٹھانے اور اس کی شناخت کے لیے مدد طلب کی۔

اس دریافت نے دنیا بھر میں سمندری حیات کے ماہرین کو الجھن میں دال دیا۔

مختلف ماہرین کا کہنا تھا کہ اس مخلوق کے سر کو دیکھنے سے لگتا ہے کہ یہ کسی بڑی ڈولن جیسا ہے جبکہ جلد سے کچھ محسوس ہوتا ہے، مگر جو بھی ہے یہ کوئی نایاب نسل کی مخلوق ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ لیکن ہم ہ کہہ سکتے ہیں کہ یہ کسی قسم کی ڈولفن مچھلی ہے مگر اس کی جلد بہت مختلف ہے کیونکہ ڈولفن مچھلیوں میں اس طرح Fur نہیں ہوتی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں