اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں پارٹی اکاؤنٹس کی تفصیلات پیش کرنے کے لیے مزید مہلت طلب کرلی۔

چیف الیکشن کمشنر ریٹائرڈ جسٹس سردار محمد رضا کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے 5 رکنی بنچ نے پی ٹی آئی پارٹی فنڈنگ کیس کی سماعت کے دوران پارٹی کی جانب سے اکاؤنٹس کی تفصیلات پیش نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ لینے کے معاملے پر یہ درخواست پارٹی کے باغی اور بانی رکن اکبر ایس بابر کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔

دوران سماعت چیف الیکشن کمشنر نے وکیل پی ٹی آئی سے استفسار کیا کہ 'آپ سے اکاؤنٹس کی جو تفصیلات مانگی گئی تھیں وہ کیوں جمع نہیں کرائیں؟'

جس پر تحریک انصاف کے وکیل انور منصور خان کا کہنا تھا کہ 'ہمیں اب تک الیکشن کمیشن کے تفصیلی آرڈر کی کاپی موصول نہیں ہوئی، آئندہ درخواست پر دستاویزات جمع کرادی جائیں گی'۔

یہ بھی پڑھیں: غیر ملکی فنڈنگ کیس: الیکشن کمیشن کا دائرہ کار چیلنج

درخواست گزار اکبر ایس بابر کے وکیل نے الیکشن کمیشن سے استدعا کی کہ 'سالہا سال سے یہ معاملہ الیکشن کمیشن میں زیرسماعت ہے، الیکشن کمیشن خود اسٹیٹ بینک سے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب کرے'۔

وکیل پی ٹی آئی کا دوران سماعت مزید کہنا تھا کہ وہ اگلے ہفتے سپریم کورٹ میں جاری سماعت میں مصروف ہیں، جس پر جسٹس سردار محمد رضا نے ان سے پوچھا کہ کیا الیکشن کمیشن اپنا سارا کام چھوڑ دے؟

تاہم الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو ایک اور مہلت دیتے ہوئے 30 مئی تک بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات جمع کرانے کی ہدایت دے دی۔

یاد رہے کہ گذشتہ سماعت میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے پارٹی فنڈنگ کیس کے دائرہ سماعت پر اٹھائے گئے اعتراض پر فیصلہ سناتے ہوئے پی ٹی آئی کا مؤقف مسترد کردیا تھا۔

چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ 'الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی پارٹی فنڈنگ کیس کی سماعت کا مکمل اختیار حاصل ہے'۔

توہین عدالت کیس میں عمران خان کے وکیل تبدیل

الیکشن کمیشن کی جانب سے توہین عدالت کیس کو پارٹی فنڈنگ کیس کے علیحدہ کیے جانے کے بعد توہین عدالت کیس کی پہلی سماعت ہوئی۔

اس کیس میں عمران خان کی نمائندگی کے لیے نئے وکیل شاہد گوندل الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔

مزید پڑھیں: 'عمران خان توہین عدالت نوٹس کاجواب دیں یا کارروائی کا سامنا کریں'

شاہد گوندل نے بھی الیکشن کمیشن سے عمران خان کا جواب جمع کرانے کے لیے وقت طلب کیا اور کہا کہ آئندہ سماعت پر وہ جواب جمع کرادیں گے۔

جس پر الیکشن کمیشن نے 29 مئی تک عمران خان کو جواب دائر کرنے کی آخری مہلت دے دی۔

یاد رہے کہ ای سی پی کے کمیشن کے خلاف عمران خان کے 'برے ریمارکس' پر پی ٹی آئی کے چیئرمین کو 24 جنوری کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا گیا تھا۔

'پی ٹی آئی کے اکاؤنٹس کی تفصیلات کھلی کتاب کی طرح'

الیکشن کمیشن میں سماعت کے بعد پی ٹی آئی رہنما نعیم الحق کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ 'حکومت کی کوشش ہے کہ عمران خان کو مقدمات میں الجھایا جائے جبکہ پی ٹی آئی کے اکاؤنٹس کی تفصیلات کھلی کتاب کی طرح ہیں'۔

پاناما کیس کی کارروائی پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت جےآئی ٹی کے کام میں رکاوٹیں ڈالنے کو کوشش کررہی ہے۔

انہوں نے لیگی رہنما دانیال عزیز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا دانیال عزیز نے الیکشن کمیشن کے خلاف غلط بات کی تھی لہذا ان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کے لیے کیس تیار کرلیا ہے۔

'عمران خان مجرم ہیں'

دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما دانیال عزیز نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ منی ٹریل مانگنے اور دوسروں پر توہین عدالت کا الزامات لگانے والے عمران خان خود سماعت میں پیش تک نہیں ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے وارنٹ گرفتاری 2014 سے جاری ہوچکے ہیں اور وہ مجرم ہیں۔

لیگی رہنما کا یہ بھی کہنا تھا کہ 'تحریک انصاف احتساب سے بھاگ رہی ہے، عمران خان کے وکیل نے پی ٹی آئی کی بین الاقوامی فنڈنگ کا اعتراف کیا ہے جبکہ غیرملکی فنڈنگ استعمال کرنے والی جماعتیں تحلیل کردی جاتی ہیں'۔

تبصرے (0) بند ہیں